ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نئی ’ہاٹ لائن‘ شروع کرنے پر اتفاق قائم، 99 نئے مقامات پر باڑ لگانے کا فیصلہ

ہندوستان اور بنگلہ دیش کے درمیان نئی ہاٹ لائن کولکاتا واقع بی ایس ایف مشرقی کمان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل اور ڈھاکہ واقع بی جے پی ہیڈکوارٹر کے ان کے ہم منصب افسر کے درمیان قائم کی جائے گی۔

ہند-بنگلہ دیش تعلقات / آئی اے این ایسہند-بنگلہ دیش تعلقات / آئی اے این ایس
ہند-بنگلہ دیش تعلقات / آئی اے این ایس
user

ہندوستان اور بنگلہ دیش نے اپنے بارڈر سیکورٹی فورسز کے ڈپٹی کمانڈرس کے درمیان ایک نیا مواصلاتی رابطہ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی دونوں ممالک نے اپنی مشترکہ سرحد پر تقریباً 99 نئے مقامات کی نشاندہی کی ہے جہاں باڑ لگانے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ یہ فیصلہ باردر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور بارڈر گارڈ بنگلہ دیش (بی جی بی) کے ڈائریکٹر جنرلس کے درمیان ہوئی دو سالہ میٹنگ میں لیا گیا۔

یہ میٹنگ 18 فروری سے 20 فروری کے درمیان ہوئی اور جمعرات کو جب یہ میٹنگ ختم ہوئی تو اس کے بعد کچھ اہم باتیں نکل کر سامنے آئیں۔ گزشتہ سال بنگلہ دیش میں شیخ حسینہ حکومت کے زوال کے بعد یہ پہلی اعلیٰ سطحی میٹنگ تھی۔ میٹنگ خیر سگالی والے ماحول میں ختم ہوا، جس میں ہندوستانی فریق نے بنگلہ دیش کو بقیہ 4096 کلومیٹر طویل سرحد پر باڑ لگانے کی ضرورت کے بارے میں بھروسہ دلایا۔

میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان ایک نئی ’ہاٹ لائن‘ قائم کرنے پر اتفاق قائم ہوا۔ یہ ہاٹ لائن کولکاتا واقع بی ایس ایف مشرقی کمان کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (اے ڈی جی) اور ڈھاکہ میں واقع بی جی بی ہیڈکوارٹر کے ان کے ہم منصب افسر ے درمیان قائم کی جائے گی۔ افسران نے بتایا کہ اس نئے مواصلاتی نظام کو آفیشیل ریکارڈ میں پہلی بار شامل کیا گیا ہے۔ فی الحال بی ایس ایف اور بی جی بی کے سربراہان کے درمیان، علاقائی کمانڈر (بی جی بی کے لیے آئی جی سطح)، سیکٹر کمانڈر (بی جی بی کے لیے ڈی آئی جی سطح) اور دیگر فیلڈ سطحی افسران کے درمیان مواصلات لنک موجود ہیں۔ اِن ہاٹ لائن کا استعمال سرحد سے متعلق ایشوز اور سرحد پار جرائم کے واقعات کی فوری اطلاع کے لیے کیا جاتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *