ہائی کورٹ کے جج کے خلاف بدعنوانی کا معاملہ: سپریم کورٹ نے لوک پال آرڈر پر روک لگائی، قانون بنے گا

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کو لوک پال کے حکم پر روک لگا دی جس میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کے موجودہ ججوں کے خلاف بدعنوانی کی شکایات کی جانچ اس کے (لوک پال) کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔

جسٹس بی آر گاوائی، سوریہ کانت اور ابھے ایس اوکا کی بنچ نے لوک پال حکم کو “بہت پریشان کن” قرار دیا اور کہا کہ وہ اس سلسلے میں ایک قانون بنائے گی کیونکہ تمام ججوں کی تقرری آئین کے تحت ہوتی ہے۔

بنچ نے شکایت کنندہ کو یہ بھی حکم دیا کہ وہ شکایت کے موضوع یا جج کا نام ظاہر نہ کرے۔

سپریم کورٹ نے اس معاملے میں مرکزی حکومت کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ وہ ہولی کی چھٹی کے بعد اس پر غور کرے گی۔

ایک موجودہ جج اور ہائی کورٹ کے ایک ایڈیشنل جج کے خلاف دائر بدعنوانی کی شکایات کی جانچ کے لیے لوک پال کی طرف سے ہندستان کے چیف جسٹس سے رہنمائی مانگنے پر عدالت عظمیٰ نے از خود نوٹس معاملہ درج کرکے سماعت کی۔

جسٹس اے ایم کھانولکر کی سربراہی والی لوک پال بنچ نے 27 جنوری 2025 کے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ہائی کورٹ کے جج کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کرنا لوک پال کے دائرہ اختیار میں ہوگا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *