
ناگپور(پی ٹی آئی) چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر پھڈنویس نے اتوار کے دن کہاکہ بین مذہبی شادیوں میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن دھوکہ دہی اور شناخت چھپا کر کی جانے والی شادیوں کے خلاف اقدامات ضروری ہیں۔
ناگپور میں میڈیا سے بات چیت میں اُنہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اور کیرالا ہائیکورٹ نے ”لوجہاد“ کی حقیقت کے تعلق سے اظہار خیال کیا ہے۔
چیف منسٹر سے پوچھا گیا تھا کہ ریاستی حکومت نے جبری تبدیلی مذہب اور لوجہاد کیسس کے خلاف نئے قانون کے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کمیٹی تشکیل دی ہے۔
لوجہاد کی اصطلاح دایاں بازو کارکن اور تنظیمیں یہ الزام عائد کرنے کیلئے استعمال کرتی ہیں کہ مسلمان شادی کے ذریعہ ہندوعورتوں کا مذہب تبدیل کرنے کی سازش کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ یہ حقیقت ہے اور مہاراشٹرا میں دھوکہ دیکر شادی کرنے اور بچہ پیدا ہونے کے بعد عورتوں کو چھوڑدینے کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔
اُنہوں نے واضح کیا کہ بین مذہبی شادیوں میں کوئی برائی نہیں ہے لیکن جھوٹی شناخت اور دھوکہ دیکر شادی کرنا سنگین معاملہ ہے اور اس کی روک تھام ضروری ہے۔