[]
مہر خبررساں ایجنسی نے عراقی ایوان صدر کے معلوماتی مرکز کے حوالے سے بتایا ہے کہ عراقی صدر عبداللطیف جمال راشد نے بدھ کے روز ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے خصوصی ایلچی برائے آبی امور فیصل ایروگلو اور پانی، ڈیم اور زراعت کے ماہرین اور مشیروں کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی میزبانی کی۔
عراق کے صدر نے کہا: دونوں ممالک کے تعلقات گہرے اور تاریخی ہیں اور پانی سے متعلق مسائل کو حل کیا جا سکتا ہے اور ایسے سنجیدہ فیصلوں کی ضرورت ہے جس سے دونوں ممالک کو فائدہ ہو۔
پانی سے متعلق مسائل کے حل کے لئے دونوں ممالک کے مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے سنجیدہ فیصلوں کی ضرورت ہے اور عراق پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ترکی کو کئی تجاویز پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
عراقی صدر نے دریائے دجلہ اور فرات کو چھوڑے جانے والے کم سے کم پانی کے حوالے سے ایک ایکشن پلان اور اسکیم پیش کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ پانی کے بحران سے نبرد آزما ہے اور اس کی وجہ موسمیاتی تبدیلی کے رجحان اور خشک سالی اور صحرائی ہونے کے خطرناک نتائج ہیں۔
عراق اس میدان میں شدید مسائل کا شکار ہے اور عراق کو بارشوں کی کمی کا سامنا ہے۔ عراق کے اندر دریاؤں کی سپلائی کے تمام ذرائع ہمسایہ ممالک میں ہیں۔
ترک صدر کے خصوصی ایلچی نے یہ بھی کہا کہ اردگان عراق کی پانی کی ضروریات پر خصوصی توجہ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی کہ ترکیہ پانی کے مسئلے میں سنجیدہ اور مفید تعاون پر تاکید کرتا ہے تاکہ مثبت مفاہمت تک پہنچ سکے جس سے دونوں پڑوسی ممالک کے بہترین مفادات کو فائدہ پہنچے۔ اردگان کی توجہ عراق کی پانی کی ضروریات کی اہمیت پر ہے۔