حیدرآباد کے قریب معین آباد میں واقع مشہور مندر چلکوری بالاجی کے چیف پجاری رنگاراجن پر ہندو انتہا پسندوں نے جمعہ کی رات حملہ کردیا۔ بتایا جاتا ہے کہ 20 سے زائد ہندو انتہا پسند جس کی قیادت راگھوا ریڈی نامی شخص کررہا تھا
ملک میں رام راج کے قیام کے لئے ایک تحریک شروع کی ہے اور وہ اس تحریک میں نوجوانوں کو بھرتی کررہا ہے اور ہر نوجوان کو 20ہزار روپے تنخواہ بھی ادا کررہا ہے
ذرائع نے بتایا کہ تین دن قبل راگھوا ریڈی اور اس کے ساتھی پجاری رنگاراجن کے مکان پہنچ کر رام راج تحریک کی تائید کرنے کی درخواست کی تاہم پجاری تائید سے انکار کردیا جس پر راگھوا ریڈی اور اس کے ساتھی پجاری رنگاراجن پر حملہ کردیا ۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے راگھوا ریڈی کو گرفتار کرلیا ۔ اسی دوران چیف منسٹر ریونت ریڈی نے چلکوری بالاجی مندر کے چیف پجاری رنگا راجن پر حملے کے واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ چیف منسٹر نے رنگا راجن سے فون پر بات کی اور ان کی خیریت دریافت کی
۔ ریونت ریڈی نے واضح کیا کہ حکومت ایسے حملوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ انہوں نے پولیس عہدیداروں کو حملہ آوروں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔