کروڑی لال نے کہا کہ میں نے بدعنوانی کے کچھ معاملے اٹھائے تھے، 50 فرضی تھانیداروں کو گرفتار کیا گیا، میں نے جب کہا کہ امتحان رد کرو تو حکومت نے بات نہیں مانی، الٹا میرے لیے سی آئی ڈی لگائی جا رہی ہے۔
![<div class="paragraphs"><p>کروڑی لال مینا / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2024-07%2F5ed23231-3a9d-47cf-a265-e411cf626269%2Fkirori_lal_meena.jpg?rect=0%2C25%2C4000%2C2250&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![<div class="paragraphs"><p>کروڑی لال مینا / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2024-07%2F5ed23231-3a9d-47cf-a265-e411cf626269%2Fkirori_lal_meena.jpg?rect=0%2C25%2C4000%2C2250&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
کروڑی لال مینا / تصویر بشکریہ ایکس
راجستھان کی بی جے پی حکومت میں وزیر ڈاکٹر کروڑی لال مینا نے اپنی حکومت کے خلاف آواز بلند کرنی شروع کر دی ہے۔ انھوں نے بھجن لال شرما حکومت پر جاسوسی کرنے اور فون ٹیپ کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ کروڑی لال مینا کا کہنا ہے کہ میں نے بدعنوانی کے کچھ معاملے اٹھائے تھے، جس کے بعد 50 فرضی تھانیداروں کو گرفتار کیا گیا۔ میں نے جب کہا کہ یہ امتحان رد کرو، تو حکومت نے میری بات نہیں مانی۔ الٹا حکومت کی طرف سے میرے لیے چپہ چپہ پر سی آئی ڈی لگائی جا رہی ہے اور میرا ٹیلی فون بھی ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر مینا کا کہنا ہے کہ میرے خلاف جو کچھ ہو رہا ہے، اس سے مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ میں کچھ بھی غلط کام نہیں کرتا۔ انھوں نے گزشتہ گہلوت حکومت کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ اس وقت بھی میرے ٹیلی فون ریکارڈ کیے گئے، سی آئی ڈی لگائی گئی، لیکن میں نے سب کو چکما دے دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’کوئی برا کام نہیں کرتا اس لیے میں ڈرتا نہیں، جھکتا نہیں اور ٹوٹتا بھی نہیں۔ میں سچ کہنے سے پیچھے نہیں ہٹتا۔‘‘ راجستھان کے کابینہ وزیر کروڑی لال مینا نے یہ بیان جئے پور کے آماگڑھ مندر میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
کروڑی لال مینا نے کہا کہ مجھے امید تھی کہ جب حکومت بدلے گی تو بدعنوانی کرنے والوں پر نکیل کسیں گے اور منھ کا کھایا ہوا ناک سے نکالیں گے۔ لیکن میں مایوس ہوں، کیونکہ جو تحریک میں نے گزشتہ حکومت میں شروع کی تھی، جن کی وجہ سے ہم اقتدار میں آئے، ان ایشوز پر کام نہیں ہو رہا۔ انھیں فراموش کر دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔