امریکہ سے ہندوستان واپس بھیجے گئے ہندوستانی شہریوں میں 33 گجراتی بھی شامل ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ شمالی گجرات کے مہسانہ ضلع کے رہائشی ہیں۔
![<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2025-02-06%2Fnvutc22j%2FUSA-Military-Plane-Amritsar-25.jpg?rect=0%2C0%2C1112%2C626&auto=format%2Ccompress&fmt=webp)
![<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>](https://media.assettype.com/qaumiawaz%2F2025-02-06%2Fnvutc22j%2FUSA-Military-Plane-Amritsar-25.jpg?rect=0%2C0%2C1112%2C626&auto=format%2Ccompress&fmt=webp&w=1200)
تصویر بشکریہ آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے امریکہ میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت رویہ اپناتے ہوئے انہیں ملک بدر کرنا شروع کر دیا ہے۔ امریکہ سے ہندوستان واپس بھیجے گئے ہندوستانیوں میں 33 گجراتی بھی شامل ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ شمالی گجرات کے مہسانہ ضلع کے رہائشی ہیں۔ نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق امریکہ سے گجرات ملک بدر ہونے والے دو گجراتی خاندانوں نے اپنے خاندان کے افراد کے امریکہ جانے کی ہولناک کہانی سنائی ہے۔
مہسانہ کے بیجاپور کے دھابلاگاؤں کی رہنے والی نکیتا بھی گھر لوٹ آئی ہے۔’ آج تک ‘نے جب خاندان سے رابطہ کیا تو لڑکی کے والد کنو بھائی پٹیل نے کہا کہ ان کی بیٹی یورپ کے دورے پر گئی تھی لیکن گھر والوں کو نہیں بتایا کہ وہ امریکہ گئی ہے۔ نکیتا کی امریکہ سے واپسی کی خبر سے خاندان پریشان ہے۔
نکیتا کے والد نے بتایا کہ نکیتا ایک ماہ قبل اپنی دو دوستوں کے ساتھ یورپی ویزے پر یورپ گئی تھی۔ اس کے بعد، ہم نے آخری بار 14-15 جنوری کو بات کی تھی۔ اس وقت صرف یورپ میں رہنے کی بات ہوتی تھی، امریکہ جانے کی بات نہیں ہوتی تھی۔ ہمیں میڈیا کے ذریعہ اطلاع ملی کہ گجرات سے 33 لوگوں کو واپس بھیجا جا رہا ہے۔ حال ہی میں اس نےسائنس میں ماسٹرس مکمل کیا تھا۔ اس نے اپنی پڑھائی مکمل کر لی ہے، لیکن یہاں کوئی نوکری نہیں تھی۔ لیکن ہمیں اندازہ نہیں تھا کہ وہ آگے کیا کرنے جا رہی ہے۔
نکیتا کے والد نے امریکی صدر ٹرمپ کے اس فیصلے کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں گجرات اور پنجاب کے بہت سے لوگ رہتے ہیں۔ انہیں واپس نہ بھیجا جائے۔ بہت سے لوگ پیسے خرچ کر کے وہاں جاتے ہیں تو ان کے خاندان کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس کے ساتھ ہی، گاندھی نگر ضلع کے بورو گاؤں کے گوہل خاندان کے تین افراد بھی امریکہ سے ہندوستان واپس آئے ہیں، جن میں کرن سنگھ گوہل، ان کی بیوی متل بین اور بیٹا ہیانش شامل ہیں۔ یہ تینوں افراد ایک ماہ قبل ہی امریکہ گئے تھے۔
کرن سنگھ کی والدہ نے بتایا کہ ان کا بیٹا، بہو اور پوتا کچھ دن پہلے امریکہ گئے تھے۔ اس کے پاس اس بارے میں کوئی معلومات نہیں کہ وہ امریکہ کیسے گئے۔ اسی دوران جب کرن کی والدہ کو معلوم ہوا کہ وہ ہندوستان واپس آرہا ہے تو وہ جذباتی ہوگئیں اور کہا کہ وہ واپس آجائے تو اچھا ہوگا، وہ گزشتہ 15 دنوں سے ان سے بات نہیں کر پا رہی ہیں۔ اسے اپنے بیٹے کی فکر ہے۔ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ کرن کے امریکہ جانے کے بارے میں انہیں کوئی علم نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا خاندان خاندانی زمین کا مالک ہے۔ اس کے علاوہ ان کا بیٹا یہاں چھوٹی موٹی نوکری کرتا تھا۔
نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے بعد امریکہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی ہے۔ میکسیکو، ہندوستان ، پاکستان، کیوبا اور کئی افریقی ممالک کے غیر قانونی تارکین وطن کو امریکہ سے ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے۔ یہ لوگ ‘ڈنکی روٹ’ کے نام سے جانے والے راستوں سے ہوتے ہوئے امریکہ پہنچے بتائے جاتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔