’باباؤں کی فیکٹری بند ہو‘، راجیہ سبھا میں منوج جھا نے سبھی سیاسی پارٹیوں کو ’مشترکہ وصیت‘ تیار کرنے کا دیا مشورہ

آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا نے کہا کہ یہ جو مذہبی باباؤں کی پروڈکشن فیکٹری آ گئی ہے، ان کے پروڈکشن پر بھی روک لگنی چاہیے، ہر مذہب کے اندر اس طرح کی توہم پرستی پیدا ہو رہی ہے۔

منوج جھا، تصویر سوشل میڈیامنوج جھا، تصویر سوشل میڈیا
منوج جھا، تصویر سوشل میڈیا
user

صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی تقریر پر راجیہ سبھا میں شکریہ کی تجویز کے دوران آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج کمار جھا نے ’باباؤں‘ کے تعلق سے سخت تبصرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں باباؤں کی ایک فیکٹری آ گئی ہے اور یہ فیکٹری بند ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ہر مذہب کے اندر اس طرح کی توہم پرستی پیدا ہو رہی ہے۔

منوج جھا نے اس معاملے میں سبھی سیاسی پارٹیوں کو ایک پلیٹ فارم پر آنے کی دعوت دی اور کہا کہ ایک مشترکہ سیاسی وصیت تیار کریں کہ کوئی بھی ’وی وی آئی پی دَرشن‘ کسی مندر، کسی درگاہ میں نہیں ہونا چاہیے۔ ملک میں مذہبی توہم پرستی اور مذہبیت کا فرق مٹتا جا رہا ہے۔ ہم مذہبی ملک ہیں، ہزاروں سال سے ہم مذہبی ملک ہیں، یہاں مذہب کی اندھی تقلید نئی چیز ہے۔ روزانہ دیکھو، ہر گھنٹے کئی نئے بابا آ رہے ہیں۔ وہ ’گرہ-نکشتر‘ دیکھ کر بتاتے ہیں کہ کبھی نہیں نہایا تو کوئی گناہ نہیں مٹیں گے۔ یہ ماحول آئین کے نظریہ سے بھی ختم ہونا چاہیے۔ منوج جھا نے ایوانِ بالا میں اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ جو مذہبی باباؤں کی پروڈکشن فیکٹری آ گئی ہے، ان کے پروڈکشن پر بھی روک لگنی چاہیے۔ ہر مذہب کے اندر اس طرح کی توہم پرستی پیدا ہو رہی ہے۔

منوج جھا نے ایوان میں معاشی عدم مساوات پر بھی اپنی بات رکھی۔ انھوں نے کہا کہ یہ عدم مساوات آنے والے سالوں میں مزید پریشان کرے گی۔ مجھے بلینیرس سے پریشانی نہیں ہے، لیکن لوگوں کے درمیان فاصلہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ہم یہ جانتے ہیں کہ بے روزگاری کا فوری حل کسی کے پاس نہیں ہے، لیکن بے روزگاری کے لیے بلو پرنٹ کیا ہے؟ بے روزگاری کے مسئلہ کا حل نکالنے کے لیے پہلی شرط ہے یہ ماننا کہ ’بے روزگاری ہے‘۔

آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ہر 3 نوجوانوں میں سے 2 بے روزگار ہیں۔ بہار میں اعلیٰ عہدوں کے امتحانات لینے والا ایک ادارہ ہے۔ اس ادارہ کا ’کریکولم ویٹا‘ (تفصیل) کہتا ہے کہ گزشتہ کچھ سالوں میں کوئی بھی امتحان بغیر بے ضابطگی کے نہیں ہوا ہے۔ اگر وہاں جا کر انصاف مانگو تو نوجوانوں پر لاٹھی چارج ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *