جیہ بچن نے کہا کہ مہاکمبھ حادثہ کے بعد لاشوں کو گنگا ندی میں بہا دیا گیا، یہی پانی لوگوں تک پہنچ رہا ہے، اس پر کوئی بھی صفائی نہیں دے رہا، ملک کے جو اصل ایشوز ہیں اسے کوئی نہیں اٹھا رہا۔
پریاگ راج میں جاری مہاکمبھ میں ہو رہے حادثات اور وہاں کی بدانتظامی کو لے کر اب کئی طرح کے سوال اٹھنے لگے ہیں۔ اس درمیان سماجوادی پارٹی رکن پارلیمنٹ جیہ بچن کے ایک بیان سے ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ پارلیمنٹ احاطہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے جیہ بچن نے کہا کہ ملک میں اگر سب سے آلودہ پانی کہیں ہے تو وہ کمبھ میں ہے۔ اس معاملے میں کوئی بھی کچھ کہنے کو تیار نہیں۔
جیہ بچن کا کہنا ہے کہ مہاکمبھ حادثے کے بعد لاشوں کو گنگا ندی میں بہا دیا گیا۔ یہی پانی لوگوں تک پہنچ رہا ہے، اور اس معاملے میں کوئی صفائی نہیں دے رہا۔ ملک کے جو اصل ایشوز ہیں وہ کوئی نہیں اٹھا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مہاکمبھ میں لوگوں کو وی آئی پی ٹریٹمنٹ دی جا رہی ہے جو مناسب نہیں۔ اس ملک میں کمزور لوگوں کو تو کوئی پوچھتا ہی نہیں، ان کو کسی طرح کا وی آئی پی ٹریٹمنٹ نہیں ملتا۔ وی آئی پی اشخاص آتے ہیں، نہاتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ عام آدمی کے لیے مہاکمبھ میں کوئی مدد نہیں ہے۔ ریاستی اور مرکزی حکومت کو ایوان میں بتانا چاہیے کہ کمبھ میں کیا کچھ ہوا ہے۔
جیہ بچن کے اس بیان پر وی ایچ پی نے اپنا سخت رد عمل ظاہر کیا ہے۔ وی ایچ پی میڈیا انچارج شرد شرما نے کہا کہ غلط اور جھوٹے بیانات کے ذریعہ سنسنی پھیلانے والی جیہ بچن کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے مزید کہا کہ مہاکمبھ عقیدہ اور بھکتی کی بنیاد ہے، اس پر سوال نہیں اٹھایا جا سکتا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔