حیدرآباد: آج بروز اتوار، 2 فروری کو کلیہ البنین جامعہ المؤمنات مغلپورہ حیدرآباد میں جلسہ اختتام درس بخاری شریف کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر آخر ی حدیث شریف کا درس معروف عالم دین مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد مستان علی قادری بانی و ناظم اعلیٰ جامعہ المؤمنات نے دیا۔
جلسہ کا آغاز حافظ محمد جعفر کی قرآت اور عالم حافظ محمد مصعب پاشاہ دانش کی نعت شریف سے ہوا۔ اس کے بعد نظامت کے فرائض مفتی محمد عمران انجام نے ادا کیے۔ جلسہ میں فاضلہ طالبات نے منقبت بہ شان امام بخاری سنانے کی سعادت حاصل کی۔
جلسہ میں بحیثیت مہمان خصوصی مولانا عرفان اللہ شاہ نوری، مولانا قطب الرحمٰن افتخاری، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز، ڈاکٹر مفتی عبدالواسع احمد صوفی، ڈاکٹر محمد خواجہ صادق، ڈاکٹر عبدالغفور پرویز، مولانا حافظ عبید رضا مفتی ریاض احمد اشرفی، مفتی شہباز قادری، مولانا سید خضر پاشاہ قادری، جناب محمد احمد پاشاہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسلامی تعلیمات کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ احادیث و سنن رسول ﷺ اسلامی تعلیمات کا دوسرا بڑا مآخذ ہیں۔ قرآن کی کئی آیات میں حدیث و سنت کی اہمیت اور حجیت کو واضح کیا گیا ہے، جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ “جس نے رسول کا حکم مانا، اس نے اللہ کا حکم مانا۔”
مقررین نے امام بخاری کی علمی خدمات اور ان کے کام کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ امام بخاری نہ صرف احادیث کے مدون تھے بلکہ ان کے استنباطات اور استدلالات بھی بے مثال تھے، جو احادیث کی تفہیم میں ایک نیا باب رقم کرتے ہیں۔ امام بخاری نے اپنی جامع الصحیح میں احادیث کو جمع کرنے کے علاوہ اپنے فہم و بصیرت سے ان کے ابواب اور تراجم بھی مرتب کیے، جو علم حدیث میں ایک عظیم کارنامہ ہے۔
آخر میں، مفتی ڈاکٹر حافظ محمد مستان علی قادری نے امام بخاری کی عظمت اور ان کے علمی طریقہ کار کی اہمیت پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ ہمیں امام بخاری کی کتاب “صحیح بخاری” سے علم حاصل کرتے ہوئے اپنی زندگیوں کو بہتر بنانا چاہیے۔