عام آدمی پارٹی کے آٹھ ارکان اسمبلی نے استعفیٰ کی وجہ پارٹی کے بدعنوانی میں ملوث ہونے کو بتائی ہے۔ارکان اسمبلی نے کیجریوال کو خط لکھ کر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔
دہلی اسمبلی انتخابات کی الٹی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ ووٹنگ پانچ فروری کو ہونی ہے اور نتائج کا اعلان آٹھ فروری کو کیا جائے گا۔ اس سے پہلے دہلی کے سیاسی میدان میں زبردست ہلچل مچی ہوئی ہے۔ ادھر عام آدمی پارٹی کو بڑا دھچکا لگا ہے، ایک ہی دن میں آٹھ ارکان اسمبلی نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس میں ترلوک پوری کے رکن اسمبلی روہت مہرولیا، جنک پوری کے رکن اسمبلی راجیش رشی، کستوربا نگر کے رکن اسمبلی مدن لال، پالم کی رکن اسمبلی بھاونا گوڑ، مہرولی کے رکن اسمبلی نریش یادو، آدرش نگر سیٹ سے پون شرما، بجواسن سیٹ سےرکن اسمبلی بھوپیندر سنگھ جون اور مادی پور کے رکن اسمبلی گریش سونی کے نام شامل ہیں۔
عام آدمی پارٹی کےآٹھ ارکان اسمبلی نے استعفیٰ کی وجہ پارٹی کے بدعنوانی میں ملوث ہونے کو بتائی ہے۔ارکان اسمبلی نے کیجریوال کو خط لکھ کر استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔واضح رہے کہ اس انتخابات میں ٹکٹ کاٹے جانے سے تمام ارکان اسمبلی ناراض تھے۔ پارٹی سے مستعفی ہونے والے آٹھ ارکنا اسمبلی کی بات کریں تو ان میں سے کچھ کے خلاف قرآن پاک کی بے حرمتی کے مقدمات درج ہے جب کہ کچھ نے کیجریوال کو کھلا چیلنج کیا تھا۔
نریش یادو مہرولی سیٹ سے رکن اسمبلی ہیں، انہوں نے عام آدمی پارٹی چھوڑ دی ہے۔ 2016 میں نریش یادو کے خلاف پنجاب کے ملیرکوٹلا میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے الزام میں پولیس کیس درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں گرفتار ایک شخص نے انکشاف کیا تھا کہ رکن اسمبلی نریش یادو نے اس کام کے لیے ایک کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اس معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔ نریش یادو عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر مہرولی اسمبلی سیٹ سے دو بار الیکشن جیت چکے ہیں۔ 2015 کے دہلی انتخابات میں، انہوں نے 51.06 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے، جب کہ 2020 میں، انہوں نے 54.27 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس بار ان کا ٹکٹ کاٹا گیا جس کی وجہ سے وہ ناراض تھے۔
پالم کی رکن اسمبلی بھاونا گوڑ نے بھی عام آدمی پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کی وجہ انہوں نے یہ بتائی کہ ان کا پارٹی سے اعتماد اٹھ چکا تھا۔ ٹکٹ کٹنے کے بعد بھاونا گوڑ نے کھل کر اس کی مخالفت کی تھی۔ بھاونا گوڑ نے دہلی اور روہتک میں تعلیم حاصل کی ہے۔ وہ 1997 میں بی جے پی کے ٹکٹ پر مدھو وہار علاقے سے کونسلر رہ چکی ہیں۔ بعد میں وہ بی جے پی چھوڑ کر عام آدمی پارٹی میں شامل ہو گئی تھیں۔ انہوں نے 2013 کا الیکشن چار بار بی جے پی کے رکن اسمبلی دھرم دیو سولنکی کے خلاف لڑا تھا۔ تاہم وہ الیکشن ہار گئیں۔ اس کے بعد 2015 کے انتخابات میں انہوں نے بی جے پی کے دھرم دیو سولنکی کو 30,849 ووٹوں سے شکست دی۔ بھاونا گوڑ نے 2020 کے انتخابات میں دوبارہ قسمت آزمائی اور الیکشن جیت لیا۔ لیکن اس بار پارٹی نے ان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا تھا۔
روہت کمار مہرولیا دہلی کی ترلوک پوری اسمبلی سیٹ سے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کےرکن اسمبلی ہیں، انہوں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ روہت کمار مہرولیا کو موسیقی کا شوق ہے، انہوں نے 2020 میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا اور بی جے پی امیدوار کرن ویدیا کو شکست دی۔ اس بار پارٹی نے ان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا۔ جس کی وجہ سے وہ پارٹی سے ناراض تھے۔
راجیش رشی جنہوں نے 2015 اور 2020 میں جنک پوری اسمبلی سیٹ سے پانچ بار کے رکن اسمبلی بی جے پی کے جگدیش مکھی کو شکست دی تھی انہوں نے عام آدمی پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ پارٹی نے ان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا تھا جس کی وجہ سے وہ پارٹی سے ناراض تھے ، عام آدمی پارٹی نے راجیش رشی کی جگہ پراوین کمار کو موقع دیا ہے۔ ان کا ٹکٹ کٹ جانے کے بعد راجیش رشی نے باغی رویہ اختیار کیا۔
کستوربا نگر سیٹ سے رکن اسمبلی مدن لال نے عام آدمی پارٹی کو الوداع کہہ دیا ہے۔ وہ کستوربا نگر اسمبلی سے تین بار رکن اسمبلی منتخب ہوئے۔ مدن لال نے 2013، 2015 اور 2020 میں عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ اس کے ساتھ وہ ساکیت کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ 2020 میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار مدن لال نے صرف 3165 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ انہیں بی جے پی لیڈر رویندر چودھری نے سخت چیلنج دیا تھا۔ عام آدمی پارٹی نے مدن لال کا ٹکٹ منسوخ کر کے رمیش پہلوان کو موقع دیا ہے۔
آدرش نگر سیٹ سے رکن اسمبلی پون شرما نے عام آدمی پارٹی چھوڑ دی ہے۔ 2020 کے انتخابات میں انہوں نے یہ سیٹ عام آدمی پارٹی کے لیے جیتی تھی۔ انہوں نے گزشتہ انتخابات میں بی جے پی لیڈر راجکمار بھاٹیہ کو 1589 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ اگرچہ یہ جیت بہت بڑی نہیں تھی لیکن انہیں انتخابات میں سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اس بار عام آدمی پارٹی نے پون شرما پر بھروسہ نہیں کیا اور ان کا ٹکٹ منسوخ کرکے مکیش گوئل کو موقع دیا۔
بھوپندر سنگھ جون نے 2020 کے انتخابات میں بجواسن اسمبلی سیٹ کو عام آدمی پارٹی کے کھاتے میں ڈال دی تھی۔ پچھلے الیکشن میں اس سیٹ پر عام آدمی پارٹی نے بھوپیندر سنگھ جون کو بی جے پی امیدوار پرکاش رانا کے خلاف میدان میں اتارا تھا۔ بھوپیندر سنگھ جون صرف 753 ووٹوں سے جیت گئے تھے۔ اس لیے اس بار عام آدمی پارٹی نے ان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا ہے۔ ان کی جگہ پارٹی نے سریندر بھاردواج کو ٹکٹ دیا ہے۔
ایم ایل اے گریش سونی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ وہ اپنے کامیاب سیاسی دور کے لیے اپنے مادی پور اسمبلی حلقہ کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے استعفیٰ دینے کے ساتھ علاقہ کے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیشہ ان کے ساتھ رہیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔