سونیا گاندھی کے بیان کو قصداً توڑا مروڑا گیا، وہ صدر جمہوریہ کا بہت احترام کرتی ہیں: پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے کہا کہ میڈیا نے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا۔ بی جے پی کی طرف سے معافی کا مطالبہ کیے جانے پر پرینکا نے کہا کہ ’انھوں نے (بی جے پی نے) ملک کو ڈبایا ہے، پہلے اس کے لیے معافی مانگیں‘۔

<div class="paragraphs"><p>سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی</p></div><div class="paragraphs"><p>سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی</p></div>

سونیا گاندھی اور پرینکا گاندھی

user

پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کی تقریر کے بعد سونیا گاندھی کے ذریعہ کیے گئے ایک تبصرہ پر بی جے پی حملہ آور نظر آ رہی ہے۔ اس معاملے میں کانگریس جنرل سکریٹری اور کیرالہ کے وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی نے جوابی حملہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میری ماں صدر جمہوریہ کا بہت احترام کرتی ہیں اور ان کی باتوں کو قصداً توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ سونیا گاندھی کے تبصرہ کو لے کر معافی کا مطالبہ کرنے والی بی جے پی کو پہلے ’ملک کو ڈبانے‘ کے لیے معافی مانگنی چاہیے۔

دراصل کانگریس پارلیمانی پارٹی کی چیف سونیا گاندھی نے آج پارلیمنٹ میں صدر جمہوریہ کی تقریر کے بعد کہا کہ وہ اپنے خطاب کے آخر تک پہنچتے پہنچتے تھک گئی تھیں اور بہت مشکل سے بول پا رہی تھیں۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا سمیت کئی بی جے پی لیڈران نے اس بیان پر تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کی۔ ساتھ ہی انھوں نے سونیا گاندھی کے تبصرہ کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وہ صدر جمہوریہ اور ہندوستان کے قبائلی طبقہ سے بلاشرط معافی مانگیں۔

بی جے پی لیڈروں کی طرف سے اس معاملے میں تنازعہ کھڑا کیے جانے پر پرینکا گاندھی نے پارلیمنٹ احاطہ میں نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’میری ماں 78 سال کی ایک بزرگ خاتون ہیں۔ انھوں نے صرف یہ کہا کہ صدر اتنی طویل تقریر پڑھ کر تھک گئی ہوں گی۔ وہ خواتین کا بہت احترام کرتی ہیں۔ یہ بہت افسوسناک ہے کہ میڈیا نے اسے توڑ مروڑ کر پیش کیا۔‘‘ بی جے پی کی طرف سے معافی کا مطالبہ کیے جانے سے متعلق جب پرینکا سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’انھوں نے (بی جے پی نے) ملک کو ڈبایا ہے، پہلے اس کے لیے معافی مانگیں۔‘‘

لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے اس معاملے میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’عزت مآب صدر جمہوریہ دروپدی مرمو جی کی صحت کے تئیں سونیا گاندھی کی ہمدردی بی جے پی کے لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہا ہے۔ ہندوستان کے ہر شخص کے دل میں صدر جمہوریہ کے تئیں احترام اور ہمدردی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید لکھا کہ ’’کیا بی جے پی صدر مرمو کے تئیں اس بے عزتی کا جواب دے گی جب انھیں پارلیمنٹ ہاؤس یا ایودھیا میں رام مندر کی افتتاحی تقریب میں مدعو نہیں کیا گیا؟ میں انھیں اس سوال کا جواب دینے کا چیلنج پیش کرتا ہوں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *