ممبئی: اداکار سیف علی خان پر حملے کی جاری تحقیقات میں آج اسوقت ایک اہم پیش رفت ہوئ جب ممبئ پولیس نے دعوی کیا کہ، بنگلہ دیشی شہری محمد شریف الاسلام شہزاد کے ، چہرے کی شناخت کے ٹیسٹ کے ذریعے مثبت طور پر شناخت ہوئی ہے،کہ حملے کی رات اداکار کی عمارت سے خفیہ کیمرئے سے جو مناظر فوٹیج حاصل کئے گئے تھے ان میں مماثلت پائ گئ ہے ممبئی پولیس کے ذرائع نے اس کی تصدیق کی ہے۔ .
ذرائع کے مطابق جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کیا گیا اور ویڈیو میں نظر آنے والے شخص کا چہرہ شہزاد کی جسمانی ساخت سے ملایا گیا جس سے مناظر اور ملزم کے ایک ہونے کی جدید ٹیلکنالوجی کے ذریعہ تصدیق ہوگئ
پولیس کے تفتیش کاروں نے اب تصدیق کی ہے کہ سیف علی خان پر حملے کا ذمہ دار شہزاد ہی ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے کیونکہ حکام ملزم کے خلاف ٹھوس مقدمہ بنانے کے لیے مزید شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔
ممبئی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے کہا کہ اس سلسلے میں مثبت رپورٹ ملنے کے بعد ہم مقدمے کی سماعت کے وقت یا مختلف مراحل پر عدالت کے سامنے اپنے کیس کو زیادہ مضبوط طریقے سے ثابت کر سکیں گے۔
ملزم شہزاد اس وقت عدالتی حراست میں ہے اور آرتھر روڈ جیل میں مقید ہے۔
ٹیکنالوجی کے ماہرین کے مطابق، چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی چہرے کی خصوصیات پر مبنی بائیو میٹرک ریکگنیشن ٹیکنالوجی کی ایک قسم ہے۔ یہ انسانی چہروں پر مشتمل تصاویر یا ویڈیو اکٹھا کرنے کے لیے کیمرہ استعمال کرتا ہے اور خود بخود انسانی چہروں کا پتہ لگاتا اور ٹریک کرتا ہے
مغربی ممالک بالخصوص امریکہ میں یہ ایک مقبول ٹیسٹ ہے جسکی بنیادوں پر عدالتیں اپنا فیصلہ صادر کرتی ہے