حیدرآباد: پرانے شہر کے عوام کا دیرینہ خواب اب حقیقت میں تبدیل ہونے جا رہا ہے۔ شہر کے مختلف حصوں میں پہلے ہی میٹرو ٹرین دوڑ رہی ہے، اور اب جلد ہی یہ سہولت پرانے شہر میں بھی دستیاب ہوجائے گی۔
پرانے شہر کے عوام جو برسوں سے میٹرو کے آغاز کا انتظار کر رہے تھے، اب اس جدید سفری سہولت سے مستفید ہونے کے قریب ہیں۔
میٹرو حکام نے پہلے ہی کئی بار پرانے شہر میں سروے اور زمین کے تجزیے مکمل کر لیے ہیں، اور میٹرو کا نیا روٹ ایم جی بی ایس بس اسٹاپ سے چندرائن گٹہ تک ہوگا۔
ایم جی بی ایس سے چندرائن تٹہ تک یہ 7.5 کلومیٹر طویل میٹرو لائن ہوگی، جس کی تعمیر کیلئے تقریباً 1100 جائیدادوں کو جزوی یا مکمل طور پر منہدم کردیا جائے گا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ ان میں سے 270 جائیدادوں کے مالکان پہلے ہی اپنی زمین حکومت کے حوالے کر چکے ہیں۔
ضلع انتظامیہ نے فی مربع گز 81 ہزار روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اب تک 170 افراد کو 80 کروڑ روپے کے معاوضے کے چیک دیے جا چکے ہیں اور ان کی جائیدادوں کو سرکاری تحویل میں لے لیا گیا ہے۔
اہم شاہراہوں کے قریب موجود جائیدادوں کو منہدم کرنے کا کام تیز کردیا گیا ہے۔ میٹرو ریل حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ 3 سے 4 ماہ کے اندر متاثرہ املاک کو مکمل طور پر تحویل میں لے کر تعمیراتی کام کو مزید تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔
پرانے شہر کیلئے یہ ایک بڑا سنگ میل ثابت ہوگا، جہاں عوام کو جدید سفری سہولیات فراہم کرنے کی راہ میں اب بڑی پیشرفت ہو چکی ہے۔