مہر نیوز کے مطابق، اقوام متحدہ کے اسسٹنٹ ہائی کمشنر برائے پناہ گزین رؤف ماذو نے مشہد میں صوبائی گورنر غلام حسین مظفری سے ملاقات کی۔
انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک میں مہاجرین کیمپوں میں رہتے ہیں لیکن وہ ایران میں دوسرے شہریوں کی طرح معمول کی زندگی گزارتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اس اعلی عہدیدار نے ایران کی جانب سے تارکین وطن کو فراہم کی جانے والی خدمات کے سلسلے میں عالمی میڈیا کوریج کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ذرائع ابلاغ پر تنقید کی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اقوام متحدہ کے پناہ گزین کمیشن کو چاہیے کہ وہ ایران کے مثالی اقدامات کو دوسروں کے سامنے بیان کرے تاکہ دنیا کے تمام ممالک اس پر عمل کرتے ہوئے یکساں اقدامات کریں۔
اس موقع پر مشہد کے گورنر مظفری نے پناہ گزینوں کے حوالے سے ایران کی انسانی ہمدردی کی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ملک کو اس سلسلے میں مزید بین الاقوامی حمایت کی توقع ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اعداد و شمار کی بنیاد پر، پناہ گزینوں کی ایک بڑی تعداد ملک کے اندر تقریباً ایرانیوں کی طرح کے حالات میں رہ رہی ہے۔
اپریل-جون 2024 کے لیے UNHCR ایران کے حقائق نامہ کے مطابق، ایران دنیا میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی آبادی کا میزبان ہے، جو 3.8 ملین پناہ گزینوں اور پناہ گزین جیسے حالات سے دوچار لوگوں کی چار دہائیوں سے زیادہ عرصے سے فراخدلی سے میزبانی کر رہا ہے۔
اس حقائق نامہ میں بتایا گیا ہے کہ رجسٹرڈ مہاجرین میں سے 99% شہری علاقوں میں مقامی کمیونٹیز کے شانہ بشانہ رہتے ہیں جبکہ 1% رجسٹرڈ مہاجرین ایران کے 12 صوبوں میں 21 پناہ گزین بستیوں میں رہتے ہیں۔