اسرائیل قیدیوں کے تبادلے کے بعد غزہ میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، نیویارک ٹائمز

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ میں مقاومت کے ہاتھوں بری طرح شکست کے بعد صہیونی حکومت جنگ بندی پر مجبور ہوگئی تھی۔ ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی میں جنگ بندی پر عمل کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

امریکی جریدے نیویارک ٹائمز نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں موجود باقی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد آنے والے ہفتوں میں جنگ دوبارہ شروع کی جاسکتی ہے۔

امریکی اخبار نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکام نے اعلان کیا ہے کہ وہ حماس کے خاتمے کے سلسلے میں اپنے ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ طوفان الاقصی آپریشن نے اسرائیل کو سیکیورٹی، فوجی، اور انٹیلیجنس کے میدان میں شدید شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس کے بعد سے اسرائیل نہ صرف جنگی محاذ پر بلکہ قیدیوں کے تبادلے اور جنگ بندی کے معاہدوں میں بھی ناکام رہا ہے۔

حال ہی میں، اسرائیلی حکام نے غزہ کے خلاف جنگ کے مقاصد کے حصول میں ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔ اس ناکامی کا ذمہ دار وزیر اعظم نتن یاہو اور ان کی کابینہ کو قرار دیا جا رہا ہے جن کے استعفیٰ کے مطالبات بھی سامنے آئے ہیں۔

اب تک، اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ہرتزی ہالیوی، جنوبی کمانڈ کے کمانڈر یارون فنکلمن، غزہ ڈویژن کے کمانڈر آوی روزنفیلڈ، انٹیلیجنس ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ آہارون خلیفا اور غزہ کے شمالی بریگیڈ کے کمانڈر حایم کوہن غزہ کی جنگ میں ناکامی کی وجہ سے اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کرچکے ہیں۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *