عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں طبی سہولیات سے لیس ہسپتالوں کے قیام کا اعلان کیا

عالمی ادارہ صحت نے غزہ میں طبی سہولیات سے لیس ہسپتالوں کے قیام کا اعلان کیا

غزہ: اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی منظوری کے بعد عالمی ادارہ صحت نے امداد میں اضافے، طبی سہولیات سے لیس ہسپتالوں کے قیام اور مریضوں کو نکالنے کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔

فلسطینی علاقوں میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے رِک پیپرکورن نے جمعے کے روز کہا کہ جنگ بندی کے معاہدے کی شرائط کے تحت غزہ تک امداد کی ترسیل کو یومیہ 600 کے قریب ٹرک تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے جنیوا میں ایک پریس بیان میں کہا کہ “میرے خیال میں وہاں امکان بہت زیادہ ہے، خاص طور پر جب دوسری کراسنگ کھلتی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ادارہ صحت اگلے دو مہینوں کے دوران غزہ میں تباہ حال صحت کے شعبے کی مدد کے لیے تیار شدہ ہسپتالوں کی ایک غیر متعینہ تعداد کو متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “ہم امید کرتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ 12,000 سے زیادہ مریضوں کے طبی انخلاء میں اضافہ ہوگا۔”

قابل ذکر ہے کہ یہ معاہدہ بدھ کو قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کی کوششوں کے بعد طے پایا تھا۔

معاہدہ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔ پہلا مرحلہ چھ ہفتے تک جاری رہنے کی توقع ہے، جس کے دوران 33 اسرائیلی قیدیوں، جن میں خواتین، بچے، بوڑھے اور بیمار شامل ہیں کا متعدد فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گا۔

پہلے مرحلے میں غزہ کی پٹی سے اسرائیلی افواج کے بتدریج انخلاء کی شرط بھی رکھی گئی ہے۔

دوسرے مرحلے میں تباہ شدہ فلسطینی علاقے غزہ سے اسرائیلی فوج کےمکمل انخلا اور امداد میں اضافہ شامل ہوگا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *