پریاگ راج میں مختلف دیواروں کو پینٹنگز سے سجایا گیا ہے جس میں ہندو مذہب کے مختلف پہلوؤں، دیوی دیوتاؤں اور مذہبی کتابوں میں مذکور اہم واقعات کو دکھایا گیا ہے۔
پریاگ راج میں سنگم پر منعقد ہونے والا دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع مہا کمبھ آج پوش پورنیما کے مبارک موقع پر پہلے بڑے اسنان یعنی غسل کی رسم کے ساتھ شروع ہوگا۔ گنگا، جمنا اور سرسوتی کے سنگم پر منعقد ہونے والے عقیدے کی اس عظیم تقریب میں اگلے 45 دنوں کے دوران روحانیت کے کئی رنگ بکھریں گے۔مہا کمبھ ہر 12 سال بعد منعقد کیا جاتاہے۔ اسی لیے اتر پردیش حکومت کو یقین ہے کہ اس بار مہا کمبھ میں 35 کروڑ عقیدت مند آئیں گے۔
عقیدت مندوں کی تعداد پہلے ہی اس مہا کمبھ کی روحانی عظمت کی کہانی سنا رہی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق، مہا کمبھ کے باضابطہ آغاز سے دو دن پہلے 11 جنوری 2025 کو ریکارڈ 25 لاکھ لوگوں نے سنگم میں مقدس ڈبکی لی۔
حکام کے مطابق، “یہ ایک عظیم الشان مہا کمبھ ہوگا، جس میں روحانیت کے ساتھ ساتھ جدیدیت کو بھی دکھایا جائے گا کیونکہ یہ ایک قسم کا ‘ڈیجی کمبھ’ بھی ہوگا جس میں اے آئی (مصنوعی ذہانت) کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جائے گا۔” ‘ پریاگ راج اس عظیم موقع کے لیے پوری طرح تیار ہے اور شہر پوری دنیا سے سنتوں، یاتریوں، عقیدت مندوں اور عام لوگوں کے استقبال کے لیے منتظر ہے۔ سب کا مقصد روحانی جوش میں غرق ہونا ہے۔
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق ریاست کے چیف سکریٹری منوج کمار سنگھ نے بتایا کہ ’مہا کمبھ میلہ کے علاقے میں 55 سے زیادہ پولیس اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں اور تقریباً 45 ہزار پولیس اہلکاروں کو ڈیوٹی پر تعینات کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی قسم کی گڑبڑ کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا کی مسلسل نگرانی سے متعلق منصوبوں کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ اس مہا کمبھ میں مختلف فرقوں کے سنتوں کے 13 اکھاڑے حصہ لے رہے ہیں، جو سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کر رہے ہیں۔‘
پریاگ راج میں مختلف دیواروں کو پینٹنگز سے سجایا گیا ہے جس میں ہندو مذہب کے مختلف پہلوؤں، دیوی دیوتاؤں اور مذہبی کتابوں میں مذکور اہم واقعات کو دکھایا گیا ہے۔ شہر کے چوکوں کو مختلف مذہبی اشیاء جیسے کلش، شنکھ اور سوریہ نمسکار آسن کے مختلف آسن سے بھی سجایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شہر کے بیشتر بڑے چوراہوں کو نئے سرے سے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے مختلف چوراہوں پر بیریکیڈس بھی لگائے گئے ہیں، جس سے پولیس کو بھیڑ کی نقل و حرکت پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ دریا کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک لوگوں کی آمدورفت کو آسان بنانے کے لیے سنگم کے علاقے میں 30 سے زیادہ پنٹون پل بھی بنائے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔