مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنے بیان میں وزیر دفاع نے کہا کہ افغانستان کے قائم مقام وزیرخارجہ کے الزامات پاکستان پرملبہ ڈالنےکی کوشش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یواین مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی، القاعدہ، داعش سمیت 2 درجن سےزائد دہشت گرد گروپ آپریٹ کررہےہیں جب کہ افغانستان 2024 میں داعش کی بھرتیوں اور سہولت کاری کا مرکز رہا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عبوری افغان حکام دہشت گردی کےبنیادی ڈھانچےاورافغان سرزمین کو دوسرےممالک کےخلاف استعمال ہونےسے روکنےکیلئے اقدامات کریں۔