قم المقدسہ میں طلاب کشمیر پاکستان کے تحت علمی سیمینار کا انعقاد

مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، حوزہ علمیہ قم میں زیرِ تعلیم کشمیر پاکستان کے طلباء کی انجمنِ سحر فاؤنڈیشن کی جانب سے، امام علی نقی علیہ السّلام کے ایام کی مناسبت سے ایک عظیم الشان علمی سیمینار کا انعقاد ہوا، جس میں طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

حوزہ علمیہ قم میں زیرِ تعلیم کشمیر پاکستان کے طلباء کی انجمنِ سحر فاؤنڈیشن کی جانب سے، امام علی نقی علیہ السّلام کے ایام کی مناسبت سے ایک عظیم الشان علمی سیمینار کا انعقاد ہوا، جس میں طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

سیمنار کا آغاز تلاوتِ قرآنِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت سید احمد علی سبزواری نے حاصل کی، سید قیصر عباس نقوی نے نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم پیش کی اور سید شعیب کاظمی نے منقبت پیش کی، جبکہ نظامت کے فرائض سید محمد علی سبزواری نے انجام دئیے۔

کشمیر پاکستان سے تشریف لائے ہوئے مہمان اسکالر، ایجوکیشن سسٹم کے ڈائریکٹر سید افتخار کاظمی نے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے خطہ کشمیر میں دینی اور دنیوی تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور علماء کے کردار کو معاشرے کی بہتری میں ناگزیر قرار دیا۔

سیمینار کے مرکزی خطیب حجۃ السلام حمید رضا مطہری نے امام علی نقی الہادی علیہ السّلام کی زندگی اور سیرت کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امام علی نقی علیہ السلام کی اولاد برصغیر میں بڑی تعداد میں موجود ہے اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ان کی سیرت اور تاریخ کو بیان کریں اور ان کی سیرتِ طیبہ پر تحقیق کریں۔ امام ہادی علیہ السلام کی حیاتِ مبارکہ کو عام کرنا، نقوی سادات کی زیادہ ذمہ داری بنتی ہے۔

حجت الاسلام مطہری نے کہا کہ امام نقی علیہ السلام نے اپنے دور کے حالات کے مطابق دین اسلام کی تعلیمات کی رہنمائی فرمائی، جس طرح امام سجاد علیہ السّلام نے تبلیغ کا ایک بڑا حصہ خاص طور پر دعا و مناجات سے انجام دیا اسی طرح امام علی نقی ھادی علیہ السّلام نے زیارات کے ذریعے تبلیغ فرمائی۔ امام عالی مقام نے دعا اور زیارت، بالخصوص زیارت امام حسین علیہ السلام کی اہمیت پر زور دیا۔ زیارت امام رضا علیہ السّلام اور زیارت امیر المؤمنین علیہ السلام پر امام عالی مقام کی بہت زیادہ تاکید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امام عالی مقام نے اپنے زمانے کے مختلف انحرافی فتنوں کا مقابلہ بھی کیا اور اپنے جد امیر المؤمنین علی علیہ السلام کو أمیرالمؤمنین کے لقب سے یاد کیا۔ امام علیہ السلام کی تاریخ کو سمجھنے کے لیے ان کے مخالفین کی تاریخ کا مطالعہ بھی ضروری ہے۔

آخر میں حجت السلام والمسلمین سید جبار نقوی نے دعائیہ کلمات پیش کیے۔

ڈاکٹر سید ثاقب ہمدانی نے سیمینار میں شریک اساتذہ کرام، مہمانانِ گرامی اور تمام علمائے عظام اور پروگرام کے منتظمین خاص طور پر مولانا سید افتخار حسین نقوی اور مولانا سید جاوید الحسین بخاری کا شکریہ ادا کیا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *