کیرالہ: وائناڈ میں کانگریس لیڈر اور اس کے بیٹے کی مشتبہ حالت میں موت، پولیس تحقیقات شروع

پولیس نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد تحقیقات آگے بڑھائی جائے گی، فی الحال گھر والوں کا کہنا ہے کہ آخری رسومات شام 5 بجے سلطان بتھیری واقع ان کے گھر پر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div><div class="paragraphs"><p>موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا</p></div>

موت علامتی تصویر/ سوشل میڈیا

user

کیرالہ کے وائناڈ میں کانگریس لیڈر این ایم وجین اور ان کے بیٹے ججیش کی مشتبہ حالت موت ہو گئی ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات پولیس نے شروع کر دی ہے۔ 78 سالہ این ایم وجین اور 38 سالہ ججیش کے بارے میں اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انھوں نے زہر دے کر ہلاک کیا گیا ہے، حالانکہ اس معاملے میں فی الحال کچھ بھی مصدقہ طور پر نہیں کہا جا سکتا۔

این ایم وجین کانگریس کمیٹی (ڈی سی سی) کے خزانچی اور سابق سلطان بتھیری پنچایت صدر تھے۔ ان کی موت کی خبر نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات سے متعلق پولیس نے جانکاری دی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ وائناڈ ضلع کے کوزیکوڈ سرکاری اسپتال میں جب ان کو داخل کیا گیا تو حالت سنگین تھی۔ علاج کے دوران ہی ان کی موت ہو گئی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کی لاشوں کا پوسٹ مارٹم ہو گیا ہے اور اس کی رپورٹ آنے کے بعد آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پڑوسیوں نے وجین اور ججیش کو مبینہ طور پر زہر کھانے کے بعد ان کے گھر پر سنگین حالت میں پایا تھا۔ انھیں شروع میں ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا، اور پھر بعد میں کوزیکوڈ میڈیکل کالج میں ریفر کر دیا گیا۔ پولیس نے جب جانچ شروع کی تو سمجھا جا رہا تھا کہ دونوں کی موت خودکشی ہے۔ لیکن پولیس افسران نے بتایا کہ ان کے گھر کی تلاشی جب لی گئی تو وہاں سے کوئی خودکشی نوٹ نہیں ملا۔

اس درمیان اہل خانہ کے مطابق ان کی آخری رسومات شام 5 بجے سلطان بتھیری واقع ان کے گھر پر کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ وجین وائناڈ میں اہم کانگریس لیڈر تھے۔ سلطان بتھیری کوآپریٹو بینک کے سابق ملازم ججیش صحت سے متعلق مسائل کے سبب طویل مدت سے بیمار بھی بتائے جا رہے ہیں۔ اپنی بیوی سوما کی موت کے بعد وجین اپنے بیٹے ججیش کی دیکھ بھال خود ہی کیا کرتے تھے۔ وجین کے قریبیوں کا کہنا ہے کہ اب ان کے پسماندگان میں بڑا بیٹا وجیش ہے۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *