[]
جئے پور: راجستھان سے بھاگ کر پاکستان آنے والی انجو کے واقعہ سے مماثل ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ایک 2 بچوں کی ماں اپنے مسلم بوائے فرینڈ کے ساتھ کوویت فرار ہوگئی۔
خاتون کا نام دیپیکا بتایا جاتا ہے۔ اس واقعہ کا علم اس وقت ہوا جب اس کی ایک تصویر سوشیل میڈیا پر نظر آئی جس میں وہ برقع پہنے اپنے بوائے فرینڈ عرفان حیدر کے ساتھ نظر آرہی ہے۔
دیپیکا کا تعلق راجستھان کے ڈنگر پور سے بتایا جاتا ہے۔ برقع میں اس کی فوٹو سوشل میڈیا پر شیئر ہونے کے بعد گھر والوں کو اس بات کا علم ہوا۔
اسی دوران پاٹیدار سماج اور ہندو تنظیموں نے کلکٹر اور ایس پی کو میمورنڈم حوالے کرکے اس سلسلے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
چتری (ڈنگر پور) پولیس اسٹیشن کے عہدیدار گووند سنگھ نے بتایا کہ مکیش پاٹیدار نے 15 جولائی کو اپنی بیوی 35 سالہ دیپیکا کی گمشدگی کی شکایت درج کرائی تھی۔ مکیش نے پولیس کو بتایا کہ اس کی شادی کو 14 سال ہوچکے ہیں اور انہیں ایک 13 سالہ بیٹی اور ایک 8 سالہ بیٹا ہے۔ وہ خود ممبئی میں کام کرتا ہے۔
اس نے مزید بتایا کہ اس کی بیوی10 جولائی کو خرابی صحت کا بہانہ بنا کر گجرات چلی گئی۔ وہ اکثر کسی مذہبی مقام پر یہ کہہ کر آتی جاتی تھی کہ وہ بیمار ہے۔ 11 اگست کو اسے بتایا گیا کہ دیپیکا کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
مکیش نے پولیس کو بتایا کہ 12 اگست کو اس نے دیپیکا سے کئی بار بات کی جس کے دوران دیپیکا نے اسے بتایا کہ وہ ہسپتال میں شریک ہے۔
اس کے بعد13 اگست کو دیپیکا نے مکیش کو واٹس ایپ کال کی اور کہاکہ آپ مجھ سے ناراض ہیں، اس لئے میں گھر چھوڑ آئی ہوں۔ یہ سنتے ہی مکیش ممبئی سے ڈنگر پور کے لئے نکل کھڑا ہوا۔ اس دوران برقع پوش دیپیکا کی ایک نوجوان کے ساتھ تصویر وائرل ہوگئی۔
تصویر میں دیپیکا کے ساتھ نظر آنے والے نوجوان کا نام عرفان حیدر بتایا جاتا ہے جو نوا نگر، ہمت نگر (گجرات) کا رہنے والا ہے۔
مکیش نے بتایا کہ عرفان حیدر نے پہلے اس کی بیوی کا برین واش کیا، پھر اسے بھگا لے گیا۔ اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ دیپیکا کو کویت لے جا کر اس کا مذہب تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ملزم نے اپنا اصل نام، مذہب اور پتہ چھپا کر دیپیکا کو دھوکہ دیا اور شادی شدہ ہونے کے باوجود وہ اسے بھگا لے گیا ہے۔
ہندو تنظیموں اور پاٹیدار سماج نے ملزم کی گرفتاری اور اس کے خلاف سخت کارروائی کے ساتھ ساتھ مکیش کی بیوی دیپیکا کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔