دم توڑتی انسانیت ۔ جس نے جائیداد نام کردی اسکی نعش کو گھر میں رکھنے سے انکار۔ تلنگانہ کے جگتیال ضلع میں غیر انسانی واقعہ

ضعیف خاتون کی موت‌پر رشتہ داروں کا دل دہلا دینے والا رویہ

 

حیدرآباد ۔ ریاست تلنگانہ کے ضلع جگتیال میں ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے انسانیت کو شرمندہ کر دیا۔ 85 سالہ سدولہ سیتماں جس نے اپنی پوری زندگی اپنے شوہر کے بعد تنہائی اور بے سہارگی میں گزاری اپنی آخری سانس لینے کے بعد بھی اپنے ہی گھر میں داخل ہونے کا حق نہ پاسکیں۔

 

سیتما کا شوہر لکشمن 20 سال قبل فوت ہوگیا اس نے اپنی جائیداد اپنے دیور کے بچوں کے نام کر دی تھی شاید اس امید کے ساتھ کہ بڑھاپے میں وہ اس کا سہارا بنیں گے لیکن قسمت نے اس کے لیے کچھ اور ہی سوچ رکھا تھا۔ بیماری کے باعث ستیماں کی ہاسپٹل میں موت ہوگئی، بےجان جسم کو آخری بار ان کے گھر لایا گیا تو دیور کے بچوں نے نہ صرف انکار کیا بلکہ بے رحمی کے ساتھ گھر کو تالا لگا دیا۔

 

نعش 6 گھنٹے تک گھر کے باہر رکھی رہی۔ وہ خاتون، جنہوں نے زندگی بھر اپنے شوہر کی یادوں کے سہارے اور رشتہ داروں کی بھروسے پر اپنی زندگی گزاری، مرنے کے بعد بھی عزت نہ پا سکی۔ مقامی افراد نے جب یہ دل دہلا دینے والا منظر دیکھا تو فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر دروازہ توڑا اور نعش کو اندر لے گئے۔

 

مزید افسوسناک بات یہ ہے کہ خاتون کے رشتہ داروں نے ان کی آخری رسومات خود انجام دینے سے بھی انکار کر دیا اور یہ ذمہ داری اجنبیوں کے سپرد کر دی۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک ضعیف عورت کی زندگی کے المیہ کو اجاگر کرتا ہے بلکہ سماج میں بڑھتی ہوئی خود غرضی اور بے حسی کا بھی عکاس ہے۔

 

یہ واقعہ ہر انسان کو سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ کیا واقعی رشتے اور تعلقات صرف مفادات کی بنیاد پر رہ گئے ہیں؟ کیا ہم اتنے بے حس ہو چکے ہیں کہ ایک ضعیف، بے سہارا عورت کو مرنے کے بعد بھی اس کی نعش کو گھر میں چند گھنٹوں کیلئے رکھت سے قاصر ہیں؟

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *