چنہٹ میں انڈین اوورسیز بینک میں لاکر توڑ کر جس واردات کو انجام دیا گیا تھا اس کی پلاننگ پنجاب کے جالندھر جیل میں ایک سال پہلے بنی تھی۔ واردات میں شامل کیلاش اور وپن ایک ساتھ جالندھر جیل میں بند تھے۔
یوپی پولیس گزشتہ 24 گھنٹوں میں مغربی یوپی سے لے کر مشرقی یوپی تک مجرموں پر قہر بن کر ٹوٹ پڑی ہے۔ پولیس نے مختلف مقامات پر کیے گئے انکاؤنٹر میں 5 افراد کو ہلاک کر دیا ہے، جبکہ 2 دیگر کو پیر میں گولی لگی ہے۔ پیر کی صبح پیلی بھیت سے شروع ہوا انکاؤنٹر کا سلسلہ میرٹھ سے ہوتے ہوئے لکھنؤ اور منگل کی صبح غازی پور میں ختم ہوا۔ واضح ہو کہ پیلی بھیت میں پنجاب سے بھاگ رہے 3 خالصتانی دہشت گردوں کو یوپی-پنجاب پولیس کی مشترکہ کارروائی میں ہلاک کر دیا گیا۔ اس کے بعد میرٹھ میں کامیڈین سنیل پال اور مشتاق خان کے اغواء کے ملزمین کو انکاؤنٹر میں گولی مار کر لنگڑا کر گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد راجدھانی لکھنؤ میں بینک کا لاکر توڑنے والے گینگ کے ساتھ انکاؤنٹر ہوا۔ منگل کی صبح غازی پور میں ملزمین کے ساتھ ہوئے تصادم میں 2 ملزمین ہلاک ہوئے، جبکہ 3 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان تینوں میں سے بھی ایک کو گولی لگی ہے۔
واضح ہو کہ انڈین اوورسیز بینک کے چنہٹ برانچ میں اتوار کو قریب 40 لاکر توڑ کر لوٹ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ ان ملزمین کا پولیس سے 24 گھنٹے کے اندر 3 دفعہ تین الگ الگ مقامات پر مڈبھیڑ ہوا۔ لوٹ میں شامل 3 مجرموں کے ساتھ پہلے لکھنؤ میں پولیس کی مڈبھیڑ ہوئی۔ پولیس نے تینوں کو گرفتار کر لیا ان میں سے ایک کو مڈبھیڑ کے دوران گولی لگی تھی۔ پولیس کی گرفت میں آئے تینوں ملزمین کی پہچان اروند کمار، بلرام اور کیلاش کے طور پر ہوئی ہے۔ یہ تینوں پڑوسی ریاست بہار کے رہنے والے ہیں۔ ان گرفتار ملزمین سے جانکاری ملی کہ ان کے 4 ساتھی اور تھے جو بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس بھاگے ہوئے ان چاروں مجرمین کو بھی تلاش کر رہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ پولیس کی ذرائع سے اس بات کی اطلاع ملی کہ لکھنؤ کے چنہٹ میں انڈین اورسیز بینک میں لاکر توڑ کر جو واردات کو انجام دیا گیا تھا اس کی پلاننگ پنجاب کے جالندھر جیل میں ایک سال پہلے بنی تھی۔ واردات میں شامل کیلاش اور وپن ایک ساتھ جالندھر جیل میں بند تھے جہاں ان دونوں نے واردات کو انجام دینے کی سازش رچی تھی۔ واضح ہو کہ اس واردات کو انجام دینے والوں کو پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے دبوچنے میں کامیاب ہو گئی۔ پولیس نے پوری مستعدی کے ساتھ 24 سے 30 گھنٹے کے اندر ہی کارروائی کرتے ہوئے مجرمین کو گرفتار کر لیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔