دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو نے کہا کہ جب کانگریس نے آبکاری گھوٹالہ اور شیش محل کی تعمیر کا انکشاف کیا تو بی جے پی نے خاموشی اختیار کر لی تھی۔
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو لگاتار عآپ حکومت اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں۔ آج انھوں نے کیجریوال کے ساتھ ساتھ بی جے پی کے خلاف بھی حملہ آور رخ اختیار کیا۔ انھوں نے کہا کہ اپنی کھسکتی زمین کو بچانے کے لیے بی جے پی اور کیجریوال کے درمیان سمجھوتہ ہو چکا ہے اور یہ بات اب اظہر من الشمس ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ کیجریوال کو رام لیلا میدان میں بیٹھا کر ان کو دہلی کے اقتدار پر قابض کروانے والی بی جے پی کو چاہیے کہ کانگریس کا موازنہ بدعنوان عآپ سے کرنے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکے۔ کیونکہ دہلی ہی نہیں، پورا ملک جانتا ہے کہ کیجریوال کی جھوٹی تحریک کے پیچھے بی جے پی کھڑی تھی۔ اقتدار پر قبضہ کرنے کے لیے بی جے پی اور عآپ دہلی میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے، جبکہ دہلی کی عوام ان کی بدعنوانی، بدانتظامی اور دہلی کی ترقی کو نظر انداز کیے جانے کو اچھی طرح جان چکی ہے۔ اب عوام فروری 2025 کے اسمبلی انتخاب میں اتفاق رائے سے کانگریس کے حق میں ووٹ دینے کا ذہن تیار کر چکی ہے۔
دیویندر یادو کا کہنا ہے کہ ملک کے سرکاری اداروں کو امیروں کے ہاتھوں میں سونپ کر ملک میں بے روزگار و مہنگائی کے ریکارڈ توڑنے والی بی جے پی یوں تو کانگریس کے کامن ویلتھ گھوٹالہ کی بات کرتی ہے، جبکہ کارپوریشن میں رہتے ہوئے دہلی کے ہر گوشے میں شراب کے ٹھیکے کھولنے اور کیجریوال کے ساتھ آبکاری گھوٹالہ میں برابر کی وہ رازدار رہی ہے۔ شاید بی جے پی بھول رہی ہے کہ آبکاری گھوٹالے کا انکشاف کر کے کیجریوال کو جیل بھجوانے والی کانگریس ہے۔
کانگریس کے دور اقتدار کا تذکرہ کرتے ہوئے دیویندر یادو نے کہا کہ 15 سالوں کی کانگریس حکومت میں رہے کسی بھی وزیر یا افسر پر کسی طرح کی بدعنوانی ثابت نہیں ہو سکی اور نہ ہی کسی وزیر کو جیل ہوئی، جبکہ کیجریوال سمیت ان کی تقریباً پوری کابینہ غیر قانونی لین دین اور آبکاری پالیسی کو نافذ کرنے میں ہوئی بے ضابطگیوں کے سبب جیل گئی۔ زبردست گھوٹالے اور شیش محل تیار کرنے میں 175 کروڑ روپے کی بربادی دہلی کی عوام کے سامنے ہے۔
دہلی کانگریس صدر نے موجودہ نظامِ قانون پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ راجدھانی کے نظامِ قانون پر قابو کرنے میں بی جے پی اور عآپ حکومت کی نورا کشتی دہلی والے گزشتہ 11 سالوں سے بخوبی دیکھ رہے ہیں۔ راجدھانی میں کھلے عام گینگ وار، گولی باری، ڈکیتی، خواتین پر مظالم، عصمت دری، جنسی استحصال جیسے واقعات اور اسکولوں میں بم کی خبروں سے دہلی ڈری ہوئی ہے۔ دہلی کا نظام قانون منہدم کرنے کے لیے بی جے پی اور عآپ دونوں برابر کی ذمہ دار ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔