مظاہروں کے دوران قتل عام کے الزام میں شیخ حسینہ اور سابق وزراء سمیت 45 دیگر کے خلاف درج مقدمے کی تحقیقات مکمل کرنے کی آخری تاریخ 18 فروری تک بڑھا دی گئی۔
بنگلہ دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل نے منگل کو معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرنے کی آخری تاریخ میں دو ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ ڈیلی سٹار اخبار نے رپورٹ کیا کہ ٹربیونل کے چیئرمین جسٹس غلام مرتضیٰ مجومدار کی قیادت میں تین رکنی بنچ نے یہ حکم جاری کیا ۔ شیخ حسینہ اور سابق وزراء سمیت 45 دیگر کے خلاف جولائی-اگست میں طلبہ کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں کے دوران نسل کشی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اب درج مقدمے کی تفتیش 18 فروری تک بڑھا دی گئی ہے۔
درحقیقت، 77 سالہ حسینہ 5 اگست کو حکومت مخالف مظاہروں کے بعد ہندوستان آئی تھیں۔ 5 اگست کو، طلبہ کی قیادت میں انقلاب، طلبہ کے ساتھ امتیازی سلوک کے بینر تلے، تبدیلی اور احتساب کے مضبوط مطالبات سے متاثر حسینہ کی 16 سالہ حکمرانی کو ختم کرنے میں کامیاب ہوا۔ اخبار کا کہنا تھا کہ دونوں کیسز میں تفتیشی رپورٹس آج مکمل کی جانی تھیں تاہم استغاثہ کے مطابق تفتیشی ایجنسی نے مزید وقت مانگا۔
سابق وزیر زراعت عبدالرزاق کو منگل کے روز قتل عام کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، اس کے علاوہ اس کیس میں سابق وزیر قانون انیس الحق، سابق وزیر صنعت عامر حسین آمو، سابق وزیر خوراک سمیت 15 ہائی پروفائل افراد کو بھی گرفتار ظاہر کیا گیا تھا۔
دریں اثنا، عبوری حکومت کی طرف سے قائم کردہ ایک انکوائری کمیشن نے حال ہی میں ایک عارضی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسے جبری گمشدگی کے مبینہ واقعات میں حسینہ کے ملوث ہونے کا پتہ چلا ہے۔ جبری گمشدگیوں کی تحقیقات کرنے والے کمیشن نے جبری گمشدگیوں کی تعداد 3,500 سے زیادہ بتائی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔