بدعنوانی اور مجرمانہ معاملوں کا داغ کیجریوال کو مشکل میں ڈال رہا، مجبوراً امیدوار کیے جا رہے تبدیل: دیویندر یادو

[]

دیویندر یادو نے کہا کہ عدالت کے ذریعہ قصوروار قرار دینے کے بعد ہی نریش یادو نے انتخاب لڑنے سے منع کیا، مہرولی سے ان کے نام کا اعلان ہو چکا تھا اور اب مجبوراً کیجریوال کو نئے امیدوار کا اعلان کرنا پڑا۔

<div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>دیویندر یادو / آئی اے این ایس</p></div>

دیویندر یادو / آئی اے این ایس

user

دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے آج عآپ کے ذریعہ مہرولی اسمبلی حلقہ سے اپنا امیدوار بدلنے پر اسے کیجریوال کی مجبوری قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ دہلی اسمبلی انتخاب کی تاریخ کا اعلان فی الحال نہیں ہوا ہے، لیکن کیجریوال کے اراکین اسمبلی اور وزراء یا تو پارٹی چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں، یا پھر پارٹی کے ذریعہ بدعنوانی کے سبب اگلا انتخاب لڑنے سے سیدھا منع کر رہے ہیں۔ جو انتخاب لڑنے کے لیے تیار بھی ہیں، ان کا اسمبلی حلقہ بدلا جا رہا ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ مہرولی اسمبلی حلقہ سے موجودہ رکن اسمبلی نریش یادو کو ہٹا کر مہندر چودھری کے نام کا اعلان جس طرح عآپ نے کیا ہے، اس سے صاف ہو گیا ہے کہ 2025 کے انتخاب میں عآپ کو اپنی شکست سامنے کھڑی دکھائی دے رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے مہرولی کے رکن اسمبلی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے پنجاب کی عدالت نے انھیں 2 سال کی سزا سنائی اور جرمانہ بھی عائد کیا۔ 24 جون 2016 کو مالیر کوٹلہ کی سڑکوں پر قرآن کے صفحات پھٹے ہوئے بکھرے پڑے تھے اور وہاں عآپ کے فسادی لوگوں نے گاڑیوں کو بھی آگ کے حوالے کر دیا تھا۔ کسی بھی مذہب، ذات، خاص طبقہ کے خلاف مذہبی جذبات مجروح کرنے والے، قصداً بے حرمتی اور عوامی طور سے غلط سلوک کرنا قانوناً جرم کے زمرہ میں آتا ہے۔ اسی لیے مہرولی کے رکن اسمبلی نریش یادو کو عدالت نے قصوروار قرار دیا۔

دہلی کانگریس صدر کا کہنا ہے کہ پنجاب کی عدالت کے ذریعہ قصوروار قرار دینے کے بعد ہی نریش یادو نے انتخاب لڑنے سے منع کیا۔ حالانکہ مہرولی سے نریش یادو کے نام کا اعلان ہو چکا تھا، لیکن عدالتی حکم کے بعد کیجریوال نے مجبوراً نئے امیدوار کے نام کا اعلان کیا۔ 2016 میں نریش یادو کے ذریعہ قرآن کی بے ادبی کرنے کے وقت سے آج تک کیجریولا نے قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے پر ایک لفظ نہیں کہا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک خاص طبقہ کے تئیں ان کی سوچ کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *