[]
نئی دہلی: بی جے پی قائدین کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی اور نفرت انگیزی جاری ہے۔ تازہ واقعہ اتر پردیش کے مراد آباد میں پیش آیا جہاں ایک خاتون بی جے پی لیڈر نے مسلم دکانداروں کو ہندو علاقہ رام گنگا وِہار سے دکانیں خالی کرنے کا الٹی میٹم دیا ہے۔ یہ الٹی میٹم برسرعام مائک پر دیا گیا ہے
جس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے جس خاتون بی جے پی لیڈر نے یہ نفرت انگیز بیان دیا ہے اس کا نام سنیتا شرما بتایا جاتا ہے اور وہ مقامی بی جے پی لیڈر ہے۔ سوشل میڈیا پر سامنے آئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ ہاتھ میں مائک لے کر لوگوں کے درمیان ان مسلم دکانداروں کو دھمکاتی نظر آ رہی ہیں جنھوں نے رام گنگا وِہار میں نان ویج کی دکانیں کھولی ہوئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جس جگہ پر سنیتا شرما مائک سے
مسلم دکانداروں کو دھمکا رہی ہیں اسی جگہ ایک مورتی لگانے کا احتجاجی مظاہرہ چل رہا تھا۔ وہاں پر ہندو تنظیم سے وابستہ کچھ بھی موجود تھے۔ اس دوران بی جے پی لیڈر سنیتا شرما بھی پہنچ گئیں۔ وہ صاف طور پر مسلمانوں کو ہندو علاقوں میں دکانات کرائے پر دینے سے منع کرتی نظر آئیں۔ اس کے ساتھ ہی وہ یہ بھی کہہ رہی تھیں کہ اگر کوئی مسلم اس علاقہ میں نان ویج کی دکان کھولتا ہے تو احتجاج کیا جائے گا۔اس نے کہا ’’کان کھول کر سن لو۔ یہاں سے دکانیں فوراً خالی کر دو۔‘‘ جب بی جے پی لیڈر اس
طرح کی نفرت انگیز بیان بازی کر رہی تھیں تو اس دوران ان کے آس پاس کچھ لوگ بھی کھڑے تھے جو ’بھارت ماتا کی جئے‘ کے نعرہ لگارہے تھے۔