[]
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے شام کے بارے میں برطانوی وزیرخارجہ کے بیانات پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی وزیرخارجہ صہیونی حکومت کے جرائم کی بے بنیاد توجیہ کررہے ہیں۔
انہوں نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا کہ ڈیوڈ لمی، جو پیشے کے لحاظ سے قانون دان ہیں لیکن عملی طور پر اسرائیل کی نسل کشی کے جواز پیش کرنے اپنا پیشہ بنایا ہے۔ وہ فلسطینیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والوں کو ‘نسل کشی کا انکاری’ قرار دے رہے ہیں۔
بقائی نے مزید کہا کہ لمی کی حکومت فلسطین کی تباہی کے استعماری منصوبے کا شراکت دار ہے۔ انہوں نے حالیہ دنوں میں برطانوی پارلیمنٹ میں شام کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے خونریزی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ یہ ان کے دوہرے معیار اور حقیقت کو مسخ کرنے کی واضح مثال ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ لمی کا دعویٰ ہے کہ برطانوی حکومت نے شام کے بحران پر مبینہ طور پر چار ارب پاؤنڈ سے زیادہ خرچ کیے ہیں، لیکن یہ بتائیں کہ اس رقم کا کتنا حصہ درحقیقت بحران کو بڑھانے میں صرف ہوا؟ برطانیہ کے ہاتھ شامی عوام کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔ آج بھی شامی عوام ان ہتھیاروں سے قتل ہو رہے ہیں جو برطانیہ نے اسرائیل کو فراہم کیے ہیں۔