[]
نئی دہلی: الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شیکھر یادو نے مسلمانوں کے خلاف منافرت پر مبنی بیان دے کر زبردست تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ اب ان کے خلاف کئی محاذوں پر کارروائی شروع ہو گئی ہے۔ ایک طرف سپریم کورٹ نے الٰہ آباد ہائی کورٹ سے پورے معاملے کی تفصیل طلب کی ہے اور دوسری طرف ان کے خلاف تحریک مواخذہ لانے کی تیاری چل رہی ہے۔
کانگریس نے اس کے لیے مہم بھی شروع کر دی ہے۔ جسٹس شیکھر یادو کو ہٹانے کے لیے کانگریس نے اراکین پارلیمنٹ کا دستخط لینا شروع کر دیا ہے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ وویک تنکھا نے اطلاع دی کہ اب تک راجیہ سبھا کے 30 سے زائد اراکین کے دستخط لیے جا چکے ہیں۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ پارلیمنٹ کے موجودہ سرمائی اجلاس میں ہی تحریک مواخذہ کے لیے نوٹس دیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ (مسلم منافرت پر مبنی بیان دینا) سنگین ہے یہی وجہ ہے کہ ہم پارلیمنٹ کے اسی اجلاس میں مواخذہ کے لیے نوٹس دیں گے۔مسلمانوں کے خلاف نفرت پر مبنی بیان۔ کانگریس نے جج جسٹس شیکھر کو ہٹانے کیلئے شروع کی مہم