[]
حیدر آباد: پراکسی اساتذہ کو روکنے کے اقدام کے تحت اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اپنے دائرہ کار میں چلنے والے سرکاری اسکولس کو ہدایت دی کہ وہ اسکول کے احاطہ میں اساتذہ کی تصاویر لازمی طور پر آویزاں کریں۔
اسکول ایجوکیشن ڈائرکٹر ای وی نرسمہا ریڈی نے حال ہی میں نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں سرکاری اور لوکل باڈی اسکولس کے جی بی ویز،، ماڈل اسکولس اور ٹی جی آر آئی اواس اسکولس کو فوری طور پر ان احکامات پر عمل کرنے کی ہدایت ڈی ہے۔
اس مقصد کے لیے، اسکول ایجوکیشن کے ڈائریکٹر نے اسکول پرنسپلس سے کہا کہ وہ ایسی جگہ مختص کریں جہاں اساتذہ کی تبادلہ یا ریٹائرمنٹ کی صورت میں ان کی تصاویر اپ ڈیٹ کی جاسکے۔
ریاست کے تمام ڈسٹرکٹ ایجوکیشنل آفیسرز اور ایکس آفیشیو ڈسٹرکٹ پروجیکٹ آفیسرز سے درخواست کی گیی کہ وہ بالترتیب گورنمنٹ، لوکل باڈی، ٹیمریس، کے جی بی ویز، کے تمام ہیڈ ماسٹرز/ سپیشل آفیسرز/ پرنسپلوں کو ہدایات جاری کریں۔ ڈی ای اوز سے کہا گیا ہے کہ وہ ضلعی کوآرڈنیٹرس، یم ای اوز، ایم این اوز، کامپلکس ہیڈماسٹرس کو اس عمل کی نگرانی کرنے کی ہدایت دیں۔
پراکسی اساتذہ کے علاوہ، اس اقدام کا مقصد اساتذہ کی غیر حاضری کو دور کرنا ہے۔ ملک بھر کے سرکاری اسکولس میں پراکسی اساتذہ کے مسئلہ کی وجہ سے، وزارت تعلیم نے حال ہی میں تمام ریاستوں کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اسکولس میں اساتذہ کی تصویریں آویزاں کریں۔
درحقیقت، یہ وزارت کی طرف سے حال ہی میں منعقد کی گئی تیسری چیف سیکرٹریز کانفرنس کے ترجیحی شعبوں میں سے ایک تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ کھمم ضلع کے کچھ دور دراز علاقوں میں کچھ سینئر اساتذہ نے دیہاتوں سے 10,000 روپے میں پراکسی اساتذہ کی خدمات حاصل کیں۔
مزید یہ کہ یہ الزامات کچھ ٹیچر یونین لیڈران ریاستی حکومت سے ڈیوٹی سے غیر حاضر رہنے کی اجازت نہ ہونے کے باوجود اسکولس میں حاضر نہیں ہوتے ہیں۔ اب، اس اقدام سے طلباء کو اساتذہ کی غیر حاضری کی نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی۔