[]
حیدرآباد، 9 دسمبر : فیڈریشن آف سینٹرل یونیورسٹیز ٹیچرز ایسوسی ایشنز (فیڈکوٹا) نے صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ایک تاریخ ساز قدم اٹھاتے ہوئے اپنی اعلیٰ قیادت میں خواتین کو منتخب کیا ہے۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں منعقدہ قومی ایگزیکٹو اجلاس میں جے این یو ٹیچرز ایسوسی ایشن کی پروفیسر موشومی باسو صدر اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی ٹیچرز ایسوسی ایشن (مانوٹا) کی ڈاکٹر شبانہ کیسر سوری نائب صدر منتخب ہوئیں ہیں۔
ڈاکٹر شبانہ کیسر سوری کی حیثیت خاص اہمیت رکھتی ہے، کیونکہ وہ مانوٹا کی پہلی خاتون صدر بھی ہیں اور مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی (مانو) حیدرآباد کی نمائندگی کرتی ہیں
۔ ان کا انتخاب نہ صرف خواتین کی تعلیمی اور قیادتی میدان میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے بلکہ نوجوان خواتین کے لیے ایک متاثر کن مثال بھی ہے۔
مرکزی جامعات کے اساتذہ کی مشترکہ تنظیم، فیڈکوٹا نے 2025-2026 کے لیے اپنا نیا سکریٹریٹ بھی منتخب کیا، جس میں سیکریٹری: ڈاکٹر انیل مینا، مشترکہ سیکریٹری: ڈاکٹر مظمل حسین اور خزانچی کے طور پر پروفیسر مجید جمیل شامل ہیں.
اجلاس میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی، وشو بھارتی یونیورسٹی، اندرا گاندھی نیشنل اوپن یونیورسٹی، اور دیگر جامعات کے اساتذہ تنظیموں کے صدور اور سیکریٹریز نے شرکت کی۔
یہ انتخاب خواتین کو تعلیمی اور انتظامی میدان میں ترقی دینے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ پروفیسر موشومی باسو اور ڈاکٹر شبانہ کیسر سوری کی قیادت میں توقع کی جاتی ہے کہ فیڈکوٹا اعلیٰ تعلیم سے متعلق مسائل، خصوصاً تنوع، مساوات، اور علمی فضیلت پر بھرپور توجہ دے گا۔
ڈاکٹر شبانہ کی کامیابی نہ صرف حیدرآباد کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ یہ خواتین کو ترقی کی نئی راہیں دکھانے کی علامت بھی ہے۔ یہ تاریخ ساز لمحہ ملک بھر کی خواتین اساتذہ کے لیے امید اور تحریک کا پیغام لے کر آیا ہے۔