جہالت و بد عقیدتی کے خلاف اُٹنے والی آواز خاموش ہوگئ مدیر “پیغام کربلا” سید حسین حیدر رضوی انتقال کر گئے
انتہائی افسوس کے ساتھ یہ اطلاع دی جا رہی ہے کہ سید حسین حیدر رضوی، مدیر پیغام کربلا، غازیپور، شاملی کا حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے انتقال فرما گئے۔ ان کی وفات سے دینی اور قومی حلقوں میں گہرا غم و صدمہ پایا جا رہا ہے۔
مرحوم سید حسین حیدر رضوی نے دین اسلام اور اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات کے تحفظ اور شیعہ عقائد کے دفاع میں نمایاں کردار ادا کیا۔ دیوبندی اور وہابی تحریروں کے جواب میں انہوں نے مدلل مضامین اور متعدد کتابیں تحریر کیں، جو دندان شکن جواب کے طور پر ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
آپ کی اصلاحِ ذاکری و منبر، شادی بیاہ اور دیگر غیر ضروری رسومات کے خلاف لکھی گئی تحریریں ہزاروں مومنین کے لیے ہدایت کا ذریعہ بنیں۔ آپ نے اپنی تحریروں اور بیانات کے ذریعے مومنین کو سادگی اور دینی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کی ترغیب دی۔
مرحوم نے اپنے علاقے کے نادار مومنین اور یتیم بچوں کی مدد اور کفالت میں بھی نمایاں خدمات انجام دیں، جو ہمیشہ ان کی میراث کا حصہ رہیں گی۔
سید جعفر حسین، ایڈیٹر “صدائے حسینی” نے ان کی انقلابی فکر سے متاثر ہونے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں 2006 میں حج کے دوران سید حسین حیدر رضوی سے ملاقات اور ان کی کتابوں کے مطالعے کا موقع ملا۔ حال ہی میں مظفر نگر میں بھی شرف ملاقات نصیب ہوا مرحوم نے تنظیمال مکاتیب کے بانیان سے متاثر ہوکر دینی تحریک میں شامل ہوگئے ۔ مرحوم مولانا محمد علی آصف صاحب کے بھانجے اور مولانا منظر زیدی صاحب کے پوپی زار بھائی تھے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مرحوم کی مغفرت فرمائے، انہیں چہاردہ معصومین علیہم السلام کی بارگاہ میں بلند درجات عطا کرے، اور ان کے لواحقین بالاخص مرحوم کے فرزند مولانا محمد رضا اویس سلمہ کو صبر جمیل نصیب کرے۔
مرحوم کی خدمات ہمیشہ زندہ رہیں گی اور قوم و ملت کے لیے مشعل راہ بنیں گی۔ ان کے ایصال ثواب کے لیے سورہ فاتحہ کی درخواست کی گئی ہے۔