[]
باپٹلہ (اے پی): آندھرا پردیش کے ضلع باپٹلہ میں ایک حاملہ خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی کے جرم میں 2 افراد کو20سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ عصمت ریزی کا یہ گھناونا واقعہ سال 2022 میں پیش آیا تھا۔
گنٹور ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن کورٹ نے چہارشنبہ کے روز2 افراد پی وجئے کرشنا اور پی نکھیل جو رے پلے کے متوطن بتائے ہیں، کو 20سال قید کی سزا سنائی ہے۔ ایک سال کے وقفہ میں مجرموں کو سزا سنائی گئی اور ان دو مجرموں کو 20سال قید کی سزا دی گئی اس کیس کی ڈجی پی شخصی طور پر نگرانی کررہے تھے۔
باپٹلہ کے ایس پی وکول جندال نے جو اس کیس کی تحقیقات کررہے تھے، یہ بات بتائی۔ پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون اپنے شوہر اور بچہ کے ساتھ30 اپریل 2022 کو مزدوری کے کام پر ضلع کرشنا کے ناگا یلا نکا روانہ ہونے کیلئے رات 11:30بجے رے پلے ریلوے اسٹیشن پہونچی تھیں نصف شب کے بعد یہ تمام افراد پلاٹ فارم پر محوخواب ہوگئے۔
یکم مئی کی صبح کرشنا اور نکھیل، محوخواب خاندان کے پاس پہونچے اور انہیں نیند سے جگا نے کے بعد دونوں نے خاتون کے شوہر سے لڑائی جھگڑا شروع کردیا۔ ان مجرموں نے اس کے پاس سے نقد رقم بھی چھین لی۔ ان دونوں نے خاتون کو گھسیٹ کر پلاٹ فارم کے بازو لے گئے جہاں دونوں نے باری باری اس کی عصمت ریزی کی۔
دریں اثنا متاثرہ کا شوہر یہاں سے فرار ہوگیا اور رے پلے پولیس اسٹیشن پہونچا جہاں اُس نے پولیس میں شکایت درج کرائی جب تک پولیس جائے وقوع پہونچتی، ملزمین فرار ہوچکے تھے لیکن پولیس نے ان دوملزمین کو جرم کے ارتکاب کے اندرون2گھنٹے گرفتار کرلیا اور پولیس، ایک سال کے اندر عدالتی کاروائیوں کو پورا کرتے ہوئے مجرموں کو سخت سے سخت سزا دلانے میں کامیاب رہی۔
ضلع ایس پی جندال نے بتایا کہ ڈی جی پی، کے راجندر ناتھ ریڈی نے ریاست بھر میں کورٹ ٹرائل مانیٹرنگ سسٹم کو لاگو کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ خواتین سے مربوط پوکسو اور دیگر سنگین کیس کے ملزمین، قانون کی گرفت سے آزادنہ ہونے پائے۔