رامیشورم کیفے دھماکہ کیس، این آئی اے نے 2 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرلیا

[]

نئی دہلی: بنگلورو کے رامیشورم کیفے بلاسٹ کیس میں این آئی اے کو بڑی کامیابی ملی ہے۔ این آئی اے نے بنگال کے مشرقی مدنا پور ضلع کے کانتھی سے آج صبح حملے کی منصوبہ بندی اور اس کو انجام دینے والے دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔

 موجودہ شواہد کے مطابق شازیب نے کیفے میں ایک بیگ میں دھماکہ خیز مواد رکھا تھا۔ طلحہ نے اس حملہ کی منصوبہ بندی کی تھی اور حملہ کے بعد شازیب کو وہاں سے غائب کرنے میں اس کا کردار تھا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ کیفے دھماکہ کیس میں یہ دوسری اور تیسری گرفتاری ہے۔ گزشتہ ماہ شازیب اور طحہٰ کی مدد کرنے والے مزمل شریف کو حراست میں لیا گیا تھا۔

پچھلے مہینے، بنگلورو کے رامیشورم کیفے میں دھماکہ ہوا تھا، جمعہ کو مسور حسین شازیب اور عبدالمتین طحہ کو این آئی اے نے گرفتار کیا تھا۔ مسور حسین شازیب پر مبینہ طور پر کیفے میں دھماکہ خیز مواد نصب کرنے کا الزام ہے اور عبدالمتین طحہٰ اس حملے کا ماسٹر مائنڈ بتایا جاتا ہے۔

جمعہ کی صبح، این آئی اے کی ٹیم ان دونوں کا سراغ لگانے کے لیے مغربی بنگال میں ایک ٹھکانے پہنچی، جہاں دونوں مشتبہ افراد فرضی ناموں سے رہ رہے تھے۔ دونوں ملزمین کو NIA، مرکزی انٹیلی جنس ایجنسیوں اور مغربی بنگال، تلنگانہ، کرناٹک اور کیرالہ پولیس کی مشترکہ کارروائی میں حراست میں لیا گیا۔

 پچھلے ہفتے، تحقیقاتی ایجنسی نے کرناٹک کے شیواموگا ضلع کے تھرتھہلی کے رہنے والے شازیب اور طحہ کی شناخت کی تھی، اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے کرناٹک، ٹاملناڈو اور اتر پردیش میں 18 مقامات پر تلاشی مہم چلائی گئی تھی۔

اس کیس میں مزمل شریف نامی ایک اور سازشی بھی تھا جس نے مرکزی ملزم کو مواد اور مدد فراہم کی تھی۔ اسے 26 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ آپ کو بتادیں کہ یکم مارچ کو بنگلورو کے رامیشورم کیفے میں دھماکے میں کئی گاہک اور ہوٹل کے ملازمین زخمی ہوئے تھے۔

 29 مارچ کو ایجنسی نے دو اہم ملزمان کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر 10 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا تھا۔ گرفتاری سے قبل ایجنسی نے ملزم کے جاننے والوں بشمول کالج اور اسکول کے دوستوں سے بھی پوچھ گچھ کی تھی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *