[]
سوال:- خواتین کے اعتکاف کرنے کا کیا حکم ہے؟ انہیں کہاں اعتکاف کرنا چاہئے ، اور اگر اعتکاف کے درمیان ماہواری شروع ہوگئی تو اعتکاف جاری رہے گا، یا ختم ہوجائے گا؟(یاسمین، جہاں نما)
جواب:- عورتوں کے لئے بھی اعتکاف مسنون ہے ، فقہاء نے اسے مطلقا مسنون قرار دیا ہے ، اور مرد و عورت کا کوئی فرق ذکر نہیں کیا ہے ، البتہ اعتکاف کے سلسلہ میں مسجد کا جو حق ہے ، وہ خواتین کے اعتکاف سے ادا نہیں ہوسکے گا ،
کیونکہ وہ گھر میں اعتکاف کریں گی ، عورتوں کے لئے مسجد میں اعتکاف کرنا مکروہ تنزیہی ہے۔ و یکرہ فی المسجد أی تنزیھا (درالمختار مع الرد المحتار:۳؍۴۲۹)
اگر گھر میں نماز کے لئے کسی جگہ کو مخصوص کر رکھا ہو تو اسی جگہ عورت کو اعتکاف کرنا چاہئے۔ لبث امراۃ فی مسجد بیتھا (درالمختار علی ھامش ردالمحتار: ۱؍۱۵۵)
عورت کے اعتکاف کرنے سے چونکہ شوہر کا حق استمتاع متاثر ہوتا ہے اس لئے عورت کو شوہر سے اجازت لے کر ہی اعتکاف کرنا چاہئے اور جب شوہر اجازت دے چکا ہو تو اب اس کے لئے درست نہیں کہ اعتکاف شروع ہونے کے بعد اس سے صحبت کرے۔ ولیس لزوجھا أن یطأھا إذا أذن لھا ۔ ولا ینبغی لھا الاعتکاف بلا إذنہ (ردالمحتار: ۳؍۴۲۹)
اگر اعتکاف کے درمیان ماہواری آئی تو اعتکاف کی مخصوص جگہ سے باہر آجائے او رجوں ہی پاک ہو غسل کر کے اعتکاف گاہ میں واپس آجائے ، جتنے دنوں ناپاکی کی حالت میں گذرے بعدکو اتنے دنوں کی قضاء کرلینی چاہئے ۔(جامع الرموز: ۱؍۱۶۵)