جس نے چارمینار سے خریداری نہیں کی اس کی عید کی تقاریب نامکمل

[]

حیدرآباد: جس نے ماہ رمضان میں پرانا شہر حیدرآباد کو نہیں دیکھا اوراس علاقہ سے عید کی شاپنگ نہیں کی، اس کی عید کی تقاریب نامکمل سمجھی جاتی ہیں کیونکہ اس ماہ میں تاریخی چارمینارکے علاوہ پتھر گٹی اور دیگر علاقوں میں شاپنگ کی دھوم ہوتی ہے اور لوگ خریداری کرنے کے لئے نہ صرف نئے شہر بلکہ تلنگانہ کے اضلاع سے بھی بڑی تعداد میں یہاں آتے ہیں۔

یہی بات اس کو انفرادیت بخشتی ہے ۔چاہے وہ مہندی ہو یا چوڑیاں، کراکری کا سامان ہو یا سوئیاں،خشک میوے جات ہوں یا مصنوعی زیورات،ہینڈ بیگس، پارچہ جات ہی کیوں نہ ہوں۔یہ علاقہ ان تمام اشیا کا مرکز ہے۔

اس علاقہ کو عید کی شاپنگ کے لحاظ سے انفرادیت حاصل ہے اور یہ بازار گزشتہ کئی دہائیوں سے لگتا ہے جو اپنے میں خاص ہے،اس کی اپنی علحدہ شناخت ہے۔

اس علاقہ میں ٹھیلہ بنڈیوں پر مختلف سامان فروخت کرنے والوں کے کاروبار میں بھی رمضان کے دوران کافی اضافہ ہوتا ہے کیونکہ کوئی نہ کوئی کچھ نہ کچھ ان کے پاس سے خریدتا ضرور ہے۔یہ ٹھیلہ بنڈی والے شاہ علی بنڈہ سے نیا پل تک بنڈیوں پر اپنا کاروبار کرتے ہیں۔

ٹھیلہ بنڈیوں پر کاروبار کرنے والوں میں مہاراشٹر،کرناٹک، یوپی اور بہار سے تعلق رکھنے والے بھی ہوتے ہیں۔عید کے لئے اب صرف چند دن رہ گئے ہیں اور اس چارمینار،پتھر گٹی، لاڈ بازار، شاہ علی بنڈہ علاقوں کی رونق دیکھنے لائق ہے۔کئی فنکشن ہالس، شاپنگ کے مراکز میں تبدیل ہوگئے ہیں۔

نیاپل، چادر گھاٹ، ٹولی چوکی اور دیگر مقامات کے فنکشن ہالس میں شاپنگ فیسٹیولس منعقد کئے جارہے ہیں جہاں کئی اقسام کے ڈریس مٹیرئیلس اور دیگر اشیا فروخت کیلئے رکھی گئی ہیں۔اس قسم کے فیسٹیولس میں تھائی لینڈ،افغانستان کے علاوہ کشمیر،پنجاب، راجستھان اور دیگر مقامات کے ڈریس مٹیرئیلس دستیاب ہیں۔

عید کی خریداری کیلئے بڑی تعداد میں خواتین چارمینار آتی ہیں تاہم افطار کا وقت قریب ہونے پر وہ تاریخی مکہ مسجد میں روزہ کھولتی ہیں جس کے لئے حکومت کی جانب سے ہر سال انتظام کیاجاتا ہے۔چارمینار کے اطراف افطار کے بعد کئی اقسام کی لذیذ اسٹریٹ فوڈس لوگوں کا استبقال کرتے ہیں جہاں سے آسانی کے ساتھ غذائی اشیا خریدی جاسکتی ہیں۔

اس علاقہ میں شاپنگ کرنے والی خواتین نے بتایاکہ گزشتہ سال کے مقابلے جاریہ سال ان کے لئے اس علاقہ میں خریداری میں آسانی ہوگئی ہے کیونکہ اس علاقہ کو اب گاڑیوں کے لئے بند کردیا گیا اور چارمینا ر پیدل راہرو پروجیکٹ کے تحت اب صرف پیدل جانے والوں کے لئے ہی اس علاقہ کو مختص کردیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں رمضان میں اس علاقہ کی رونق دوبالاہوگئی ہے اور گزشتہ برسوں کے برعکس وہ بہ آسانی اپنی خریداری کررہی ہیں۔

اس علاقہ کو ٹریفک کے لئے بند کردیئے جانے کے نتیجہ میں ٹھیلہ بنڈیاں والے بھی عین سڑک کے درمیان اپنا کاروبار کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور جاریہ سال بڑی تعداد میں دکانات بھی لگائی گئی ہیں۔رمضان میں چارمینا ر کے اطراف شاپنگ کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے۔

لاڈ بازار جو چوڑیوں کے لئے مشہور ہے میں بھی بڑی تعداد میں خواتین نظر آرہی ہیں۔علاوہ ازیں ملبوسات،برتنوں کی دکانات اور دیگر سازو سامان کی دکانات بھی علاقہ کی رونق میں اضافہ کر رہی ہیں۔اس علاقہ میں سحر تک رمضان کی شاپنگ کی جاتی ہے اور رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دکانات کو رات بھر کھلی رکھنے کی اجازت دی جاتی ہے۔

ہمہ اقسام کی عطریات بھی دستیا ب ہیں۔پتھر گٹی سے چارمینار تک لوگ پیدل چلتے ہوئے خریداری کرتے ہیں کیونکہ اس علاقہ میں ہجوم کافی ہوتا ہے۔پرانا شہر کے کئی علاقوں میں فوڈ زون بنائے گئے ہیں جہاں حیدرآباد ی پتھر کاگوشت، دہی بڑے،حلیم، لقمی، اڈلی، دوسہ اور دیگر اشیا فروخت ہورہی ہیں۔

رمضان کی مناسبت سے پرانے شہر کی کئی مساجد اور عمارتوں کو رنگ برنگی روشنیوں سے منور کیاگیا ہے جس کے نتیجہ میں یہ مساجد اور عمارتیں دلکش نظارہ پیش کر رہی ہیں۔ع

ید کی خریداری کے لئے اس علاقہ میں آنے والوں کو تاہم پیدل چلتے وقت اپنے والیٹ اور پرس کا خیال رکھنا ضروری ہے کیونکہ بسااوقات جیب کترے آپ کی جیب سے آسانی کے ساتھ آپ کا والیٹ نکال لیتے ہیں، اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے۔



ہمیں فالو کریں


Google News

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *