[]
حیدرآباد: سابق صدر اے آئی سی سی راہول گاندھی کو ہتک عزت مقدمہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے راحت ملنے پر تلنگانہ کانگریس قائدین میں خوشی و مسرت کی لہر دوڑ گئی۔
کانگریس پارٹی کے ہیڈکوارٹر گاندھی بھون میں پارٹی کارکنوں نے زبردست آتشبازی کرتے ہوئے راہول گاندھی زندہ باد کے نعرے بلند کئے اور ایک دوسرے کو مٹھائی تقسیم کی۔
اے آئی سی سی انچارج مانک راؤ ٹھاکرے، چیرمین تشہیری کمیٹی مدھو یاشکی گوڑ، محمد علی شبیر وی ہنمنت راؤ سابق پی سی سی صدر، پی سرینواس ریڈی سابق ایم پی، انجن کمار یادو سابق ایم پی پونالہ لکشمیا نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ حق اور سچائی کی جیت ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی ایک منصوبہ بندسازش کے تحت راہول گاندھی کو پارلیمنٹ سے بیدخل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن سپریم کورٹ نے بی جے پی کی اس عارضی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ اس موقع پر زبردست باجہ نوازی کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں نے رقص کا مظاہرہ کیا۔
کانگریس قائدین نے پر جوش نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف راہول گاندھی کی کامیابی نہیں ہے بلکہ یہ ان لاکھوں عوام کی کامیابی ہے جن کے حقوق ومفادات کے تحفظ کیلئے راہول گاندھی پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کے باہر آواز بلند کررہے ہیں۔
کانگریس قائدین نے راہول گاندھی سے مطالبہ کیا کہ وہ کل جماعتی اپوزیشن اتحاد ”انڈیا“ کی رہنمائی کریں اور ائندہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست فاش دینے کیلئے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا لوہا منوائیں۔ اس موقع پر کانگریس قائد انیل کمار یادو نے راہول گاندھی کی تصویر کو دودھ سے نہلا یا۔
جشن میں حصہ لینے والو ں میں کانگریس قائدین شیخ عبداللہ سہیل، فیروز خان، سمیر ولی اللہ، ارشد خاں، محمد امتیاز، حاجی موسی، سنیتا راؤ، اور دیگر اقلیتی قائدین شامل ہیں۔
سابق وزیر محمد علی شبیر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ہتک عزت مقدمہ میں راہول گاندھی کے حق میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے جمہوری اور دستوری اقدار کا تحفظ کیا ہے۔ اس فیصلہ سے بی جے پی کی شرمناک شکست ہوگئی ہے جو راہول گاندھی کوپارلیمنٹ میں داخل ہونے سے روکنا چاہتے تھے۔