سال بھرتک یکساں نوعیت کا کام کرنے والوں کو مستقل کیا جانا چاہیے: سپرریم کورٹ

[]

دراصل مہاندی کول فیلڈز نے کانٹریکٹ پر کام کر رہے 32 میں سے 19 ملازمین کو پرماننٹ کر دیا تھا، جبکہ 13 کو کانٹریکٹ کے طور پر ہی رکھا تھا۔ حالانکہ تمام ملازمین کی ڈیوٹی یکساں اور ایک جیسی تھی۔ یونین نے اس کے خلاف مرکزی حکومت اور مہاندی کول فیلڈ کو ایک میمورنڈم پیش کیا، لیکن جب کوئی کارروائی نہیں ہوئی تو معاملہ انڈسٹریل ٹریبونل تک پہنچا، جہاں ٹریبونل نے تمام 13 کانٹریکٹ ورکرز کو ریگولر کرنے کا حکم دیا۔ بعد میں اسی فیصلے کو ہائی کورٹ نے بھی برقرار رکھا، جس کے خلاف مہاندی کول فیلڈز نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، لیکن اسے نہ صرف وہاں مایوسی ہوئی بلکہ عدالت نے ایک ایسا حکم دے دیا جو اب تمام کانٹریکٹ لیبرس پر ان ملازمت کی نوعیت کے حساب سے لاگو ہوگا۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *