آج یومِ خواتین ہی نہیں ساحر لدھیانوی کا یومِ پیدائش بھی ہے، ایک شاعر جس نے اپنی نظموں میں خواتین کا درد بیان کیا

[]

ایسا نہیں ہے کہ ساحر کی زندگی میں مزید کوئی عورت نہیں آئی۔ کم از کم خبروں کے مطابق تو آئیں ہی۔ ان کے نام کئی لوگوں کے ساتھ جڑے لیکن ساحر بس لکھتے رہے اور ان کے لکھے سے لوگ اندازے لگاتے رہے کہ وہ اب کس کے ساتھ اپنی قربتیں بڑھا رہے ہیں۔ پھر بھی ساری زندگی تنہا رہنے والے ساحر نے محبت پر جو کچھ لکھا ہے، اسے نئے لڑکے اپنے پرچوں میں لکھ کر محبوبہ کو سناتے ہیں اور جو کچھ عورتوں پر لکھا ہے، اسے یوم خواتین پر ایک سلوگن کی طرح گاتے ہیں۔

عورت نے جنم دیا مردوں کو مردوں نے اسے بازار دیا

جب جی چاہا مسلا کچلا جب جی چاہا دھتکار دیا

انہوں نے اپنی والدہ پر اپنے والد کے مظالم کو دیکھا تھا۔ بہت کم عمر میں ہی ساحر کے دل میں عورتوں کی جو تصویر بنی تھی، اس کی جھلک ان کی تحریروں میں مل جاتی ہے۔ ان کی تحریروں کو کئی جگہ امرتا پریتم سے جوڑا گیا۔

محفل سے اٹھ جانے والو تم لوگوں پر کیا الزام

تم آباد گھروں کے باسی  میں آوارہ اور بدنام

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *