[]
نئی دہلی _ 8 مارچ ( اردولیکس ڈیسک) جنوبی دہلی میں ایک نوجوان کی شادی سے چند گھنٹے قبل انتہائی بے دردی سے قتل کردیا گیا۔جس کی شناخت 29 سالہ جم ٹرینر گورو سنگھل کی حیثیت سے ہوئی ہے
دہلی پولیس نے قتل کے اس معاملے میں مقتول کے والد کو حراست میں لے لیا ہے۔ متوفی گورو سنگھل کے والد نے پولیس پوچھ تاچھ کے دوران قتل کا اعتراف کر لیا ہے۔
دہلی پولیس کے مطابق سنگھل کو قتل کرنے والا باپ تھا۔ ابتدائی تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ اسے 15 بار چاقو مارا گیا۔ اس کا باپ قتل کے بعد لاپتہ تھا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ باپ بیٹے کے درمیان خوشگوار تعلقات نہیں تھے۔ سنگھل کی شادی جمعرات 7 مارچ کو ہونے والی تھی۔ ملزم نے پولیس کو یہ بھی بتایا کہ اسے اپنے بیٹے کے قتل کا کوئی پچھتاوا نہیں ہے۔ اسے یہ کام پہلے کر لینا چاہیے تھا۔
جمعرات کی درمیانی رات کو جنوبی دہلی کے دیولی ایکسٹینشن علاقے میں واقع ان کے گھر میں مبینہ طور پر چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔ رات 12.30 بجے راجو پارک علاقے میں قتل کے سلسلے میں پولیس کنٹرول روم کو کال کے ذریعہ واقعہ کی اطلاع ملی۔
ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ گورو کے اپنے والد کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں تھے۔ گورو کے والد اس پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے، لیکن وہ کسی اور سے شادی کرنا چاہتا تھا۔ گورو کے والد کو یہ رشتہ منظور نہیں تھا۔ گورو کی شادی 7 مارچ کو ہونی تھی جس سے چند گھنٹے قبل ہی اسے قتل کر دیا گیا تھا۔ قتل کے بعد گورو کا والد فرار تھا اور اس کا موبائل نمبر بھی بند تھا جس کے بعد پولیس کا شک مزید گہرا ہوگیا۔
گورو کے قتل کے بعد ملزم جے پور فرار ہوگیا تھا۔ وہاں سے اس نے ایک آٹو ڈرائیور کے فون سے گھر فون کیا، جس کے بعد پولیس آٹو ڈرائیور کی مدد سے ملزم تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔ پولیس کے مطابق ملزم باپ نے بیٹے پر 15 بار چاقو سے حملہ کیا، ملزم نے پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ اسے کوئی پچھتاوا نہیں اور اسے یہ کام پہلے کرنا چاہیے تھا۔ فی الحال پولیس ملزم سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ فی الحال پولیس متوفی کے والد سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے متوفی گورو سنگھل کے چھوٹے بھائی اور ایک رشتہ دار کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا تھا۔
اس کے چچا جوار نے کہا کہ ہمیں جم ٹرینر کے قتل کے پیچھے خاندان کی طرف سے کسی قسم کی سازش کا شبہ نہیں ہے۔ خاندان کے ایک اور رکن جئے پرکاش سنگھل نے کہا کہ ان کا قتل کس نے کیا اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ گھر کے قریب باجہ بجانے کی وجہ سے ہمیں کوئی چیخ نہیں سنائی دی۔