زکوٰۃ کے اجتماعی نظام سے مسلمانوں کی معاشی پسماندگی کا خاتمہ ممکن

[]

حیدرآباد۔ 27/فروری/ جناب عبدالجبار صدیقی نیشنل سکریٹری زکوٰۃ سنٹر انڈیا نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زکوٰۃ کے اجتماعی نظام کو مستحکم کریں تاکہ اجتماعی طور پر ملت و قوم کا فائدہ ہوسکے۔ میڈیا پلس آڈیٹوریم میں 27/فروری کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ کی بدولت کئی غریب مسلم ممالک غربت کے دلدل سے باہر نکل سکے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہر شعبہ حیات میں ترقی کررہا ہے اور مسلمان اتنا ہی تنزلی کی سمت رواں دواں ہے۔ مسلمان اگر ایمانداری اور سنجیدگی کے ساتھ زکوٰۃ نکالے اور اس کا صحیح استعمال کرے تو مسلمانوں کے بیشتر مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ خیرات نہیں بلکہ عبادت ہے‘ جو اسلام کے چوتھا فریضہ ہے۔ کسی کو زکوٰۃ کی رقم دینا اتنا اہم نہیں ہے جتنا اس رقم کے ذریعہ اس کی معاشی حالت کو مستحکم طور پر بہتر بنانا ہے۔ زکوٰۃ کی رقم سے جس کی مدد ہورہی ہے وہ کچھ عرصہ بعد زکوٰۃ ادا کرنے کے قابل بن جائے۔

 

جناب عبدالجبار صدیقی نے بتایا کہ زکوٰۃ سنٹر انڈیا کا گزشتہ سال قیام عمل میں آیا۔ یہ 11 ریاستوں میں سرگرم عمل ہے۔ گزشتہ سال صرف 633 مستحقین فیضیاب ہوئے تھے۔ یہ تعداد جاریہ سال 1516 ہوگئی ہے۔ زکوٰۃ سنٹر آف انڈیا سے روزگار کے شعبے میں 1058، اسکل ڈیولپمنٹ اور ایجوکیشن کے شعبے میں 239، راشن کی تقسیم اور پنشن سیکٹر سے 219 مستحقین مستفید ہوئے ہیں۔ زکوٰۃ سنٹر انڈیا کی خصوصیت یہ ہے کہ ٹیکنالوجی کے ذریعہ اچھی طرح سے جڑا ہوا ہے۔ ملک گیر موجودگی ہے۔ یہ شریعت کے مطابق ہے اور مستفید ہونے والوں کے لئے رہنمائی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ زکوٰۃ سنٹر انڈیا کی کارکردگی اور پس منظر کو پیش نظر رکھتے ہوئے مسلمان اپنی زکوٰۃ ادا کرسکتے ہیں

 

تاکہ اس کا صحیح استعمال ہوسکے۔ اس کانفرنس میں عبدالقدوس صدر حیدرآباد برانچ زکوٰۃ سنٹر، سید تنویر الحق، سکریٹری حیدرآباد برانچ، زکوٰۃ سنٹر اور اعظم علی نیشنل کوآرڈینیٹر زکوٰۃ سنٹر موجود تھے۔زکوٰۃ سنٹر انڈیا کے عہدیداران‌نے میڈیا پلس آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کے دوران سالانہ رپورٹ جاری کی۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *