جماعت اسلامی جموں و کشمیر پر مزید 5 سال کی پابندی

[]

نئی دہلی: حکومت نے جماعت اسلامی جموں و کشمیر کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ 1967 کی دفعہ 3 (1) کے تحت مزید پانچ سال کے لیے ممنوعہ تنظیم قرار دیا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں یہ بات کہی ہے۔ یہ تنظیم ملک کی سلامتی، سالمیت اور خودمختاری کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث پائی گئی ہے۔ اس تنظیم کو 28 فروری 2019 کو غیر قانونی تنظیم قرار دیا گیا تھا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ جو بھی ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈالے گا اسے سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

‘جماعت اسلامی جموں کشمیر’ پر آخری بار 28 فروری 2019 کو پابندی عائد کی گئی تھی۔ یہ تنظیمیں جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے کے لیے دہشت گردی اور ہندوستان مخالف پروپیگنڈے میں مسلسل ملوث ہیں جو کہ ہندوستان کی خودمختاری، سلامتی اور سالمیت کے لیے نقصان دہ ہے۔

 جماعت اسلامی جموں و کشمیر اور اس کے ارکان کے خلاف قانون کی مختلف دفعات بشمول غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کے تحت کئی فوجداریمقدمات درج کیے گئے ہیں۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *