اسد اویسی کی جانب سے دہلی آرڈیننس کی مخالفت

[]

حیدرآباد: دہلی‘ آرڈیننس کا مسئلہ موضوع بحث بنا ہواہے۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے ایم پی اسدالدین اویسی نے لوک سبھا جنرل سکریٹری کو ایک نوٹس روانہ کرتے ہوئے دہلی سرویسس آرڈیننس کی جگہ پیش کئے جانے والے بل کی مخالفت کی ہے اور کہاکہ یہ بل وفاقیت کے حصول کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں بل کی پیشکشی کے تعلق سے تیاریاں کی جارہی ہیں جس کے تحت دہلی سرویسس آرڈیننس کی جگہ مذکورہ بل کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسدالدین اویسی نے بل کی پیشکشی کی مخالفت کرتے ہوئے لوک سبھا جنرل سکریٹری کو نوٹس روانہ کی ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ بل وفاقیت کے اصول کی خلاف ورزی ہے جو کہ دستور کا ایک بنیادی حصہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے مذکورہ بل کی مخالفت کرتے ہوئے نوٹس روانہ کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ گورنمنٹ آف نیشنل کیاپٹل ٹیریٹوری آف دہلی (ترمیمی) بل 2023 کی پارلیمنٹ میں پیشکشی کی وہ مخالفت کریں گے کیونکہ یہ دفعہ 123 کی خلاف ورزی ہے۔

وزیر قانون ارجن رام میگھوال نے اس ہفتہ شیڈول بزنس کی فہرست کا تذکرہ کرتے ہوئے لوک سبھا کو مطلع کیاہے کہ ا س ہفتہ بل پارلیمنٹ میں پیش کیاجائے گاتاہم انہوں نے تاریخ کا تذکرہ نہیں کیاہے۔ بل کا مسودہ آرڈیننس کا متبدلہ ہوگا جس سے دہلی حکومت کے سینئر عہدیداروں کے تبادلوں اور تقررات میں عام آدمی پارٹی کااختیار نہیں رہے گا۔

اس سلسلہ میں ارکان پارلیمنٹ کو بل کے تعلق سے واقف کروایا گیاہے۔ اس دوران عام آدمی پارٹی نے راجیہ سبھا میں اپنے قانون سازوں کو تین سطری وہپ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس ہفتہ ایوان میں موجودہ رہیں تاکہ دہلی آرڈیننس کے تعلق سے پارٹی کے موقف کی تائید کو یقینی بنایا جاسکے۔

عام آدمی پارٹی کے تمام ارکان سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ 11بجے دن سے ایوان میں حاضر رہیں اور پارٹی کے موقف کی لازمی طور پر تائید کو یقینی بنائیں کیونکہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے۔

راجیہ سبھا میں 31جولائی سے 4اگست 2023 تک اہم امور پر غور و خوض کیاجائے گا۔ گورنمنٹ آف نیشنل کیاپٹل ٹریٹوری آف دہلی (ترمیمی) بل 2023 پر غور و خوض کرکے منظوری عمل میں لائی جانے کی کوشش کی جارہی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *