[]
حیدرآباد: حکومت تلنگانہ نے آبپاشی کے شعبہ پر اسمبلی میں آج ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے۔ ایوان کی کاروائی کے آغاز کے بعد وزیرآبپاشی این اُتم کمار ریڈی نے محکمہ آبپاشی پر ایک وائٹ پیپر جاری کیا اور کہا کہ بی آر ایس حکومت کے دوران شروع کیا گیا میڈی گڈا پروجیکٹ کو سنگین خطرہ ہے اور یہ پروجیکٹ مکمل طور پر منہدم ہوجائے گا۔
اس موقع پر چیف منسٹر نے اسمبلی میں میڈی گڈا بیارج کی حقیقی صورتحال پر پر ایک منٹ طویل ویڈیو دکھایا۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ میڈی گڈا بیارج کالیشورم پروجیکٹ کا ایک اہم بیارج ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروجیکٹ کو جو سو سال تک چلنا تھا لیکن تین سال میں ہی گرنے کے قریب آ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کالیشورم کو ڈیزائن، معیار اور بدعنوانی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔ وزیر آبپاشی نے کہا کہ وہ نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی سے میڈی گڈا، انارم اور سنڈیلا بیاریجس کے بارے میں بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آزاد ہندوستان میں آبپاشی شعبے میں اتنی بڑی بدعنوانی کبھی نہیں ہوئی تھی جتنی بی آر یس دور حکومت میں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل ڈیم سیفٹی اتھارٹی (این ڈی ایس اے) کی رپورٹ ایوان کے سامنے رکھ دی گئی ہے۔ اب بی آر یس قائدین کہہ رہے ہیں کے اگر ہم چلے گئے تو وہ اسے بہتر بنائیں گے اتم کمار ریڈی نے سوال کیا آپ ہی ہیں جنہوں نے اسے بنایا تھا، آپ ہی اس کی موجودہ صورتحال کے لئے ذمہ دار ہیں پھر اب کیسے اس کو درست کرنے کے اہل ہونگے؟
وزیر آبپاشی نے کہا این ڈی ایس اے نے بھی رپورٹ دی ہے کہ پروجیکٹ کے معیار تعمیر میں خرابی ہے۔ پروجیکٹ کی تکمیل کے بعد کبھی بھی اس کا معائنہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے واضح کیا کہ سی اے جی کی رپورٹ کی بنیاد پر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، انارام بیارج میں لیک ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔
انارام بیارج بھی خستہ حال ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی ایس اے حکام کو بھی طلب کیا گیا ہے۔ این ڈی ایس اے حکام نے کہا کہ بیارج میں سے پانی کو کچھ حد تک خالی کیا جانا چاہیے۔ این ڈی ایس اے حکام نے بتایا کہ انارم بیارج کو بھی خطرہ لاحق ہے۔
اتم کمارریڈی نے کہا کہ کالیشورم پروجیکٹ مالی طور پر مکمل طور پر بے فیض ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کے سی آر نے 19 جون 2019 کو بیارج کے کاموں کا آغاز کیا تھا اور اس کے آغاز سے ہی انتظامی امور کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
وزیر آبپاشی نے کہا اگر تمام موٹروں کو ایک ہی وقت میں شروع کیا جاتا ہے تو روزانہ 203 ملین یونٹ بجلی درکار ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ضروریات کے لیے یومیہ 160 ملین یونٹ کافی ہیں۔ کالیشورم پروجیکٹ کو پوری ریاست کے لیے درکار بجلی سے زیادہ کی ضرورت ہے۔ جس کی تکمیل کے لئے موجودہ اخراجات 10374 کروڑ روپے سالانہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سی ڈبلیو سی نے کالیشورم پروجیکٹ کے لئے 81 ہزار کروڑ روپے کی منظوری دی تھی لیکن خرچ 1.47 لاکھ کروڑ روپے تک بڑھا دیا گیا۔ آج کے حسابات کے مطابق اس پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے 2 لاکھ کروڑ روپے درکار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہر کام پر خرچ کے گیے روپے سے صرف 52 پیسے کا فائدہ ہو رہا ہے ہے۔ سی اے جی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹھیکیداروں کو ہزاروں کروڑ کا فائدہ ہوا۔ ملنا ساگر بغیر کسی سروے کے تعمیر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ملنا ساگر کے لیے ہلکے ہلکے جھٹکے بھی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔اتم کمار ریڈی نے کہا کہ سی اے جی نے ملنا ساگر کے لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ خطرے میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نظام ساگر اپنی تعمیر کے سو سال بعد آج بھی مضبوط ہے۔