[]
حیدرآباد: قرآن مقدس تمام انسانوں کے لئے ہدایت کا راستہ بتانے والی عظیم کتاب اور مکمل دستور حیات ہے جس کی تلاوت سے دلوں کو سکون و اطمینان اور ذہن و دماغ کو فرحت و انبساط حاصل ہوتا ہے۔ اس کتاب ہدایت کے پڑھنے والے اللہ پاک کے انتہائی مقرب اور قابل احترام ہوتے ہیں۔
اللہ پاک اپنے جس بندے سے بے انتہا محبت فرماتے ہیں، اس کو قرآن کے علم کی دولت سے مالا مال فرما دیتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار جیڈی میٹلہ پولیس انسپکٹر محمد ندیم نے معہد الصفہ حیدرآباد، بھگت نگر، چنتل، قطب اللہ پور میں ایک دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مدرسہ کے طلبا سے اپنی بے پناہ الفت و محبت کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف طلبا کی بھرپور حوصلہ افزائی کی بلکہ ناظم مدرسہ مولانا مفتی محمد ساجد ناصری کی کاوشوں کو بھی خوب سراہا۔
مولانا سید عترت حسامی داماد و خلیفہ عارف باللہ حضرت مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی نے ایک طالب علم کے تکمیل ناظرہ و ابتدائے حفظ قرآن کے بعد خطاب کرتے ہوئے قرآن کریم کے مقام اور حاملین قرآن کی عظمت و رفعت پر سیرحاصل گفتگو کی۔
انہوں نے طلبائے عزیز کو خاص طور پر مخاطب کرتے ہوئے پوری توجہ اور انہماک کے ساتھ قرآن کریم پڑھنے اور اس کے مطابق زندگی بسر کرنے کی تلقین کی۔
حلقہ اسمبلی کاروان کے کانگریس پارٹی انچارج عثمان بن محمد الہاجری نے خطاب کرتے ہوئے طلبا کو نمازوں کی پابندی اور اوقات تعلیم کی حفاظت کی تلقین کی۔ انہوں نے دینی تعلیمی اداروں سے اپنی وابستگی اور والہانہ محبت کے اظہار کے ساتھ اپنے زمانہ طالبعلمی کو یاد کرتے ہوئے طلبا کو صحت تلفظ اور تجوید پر خوب محنت کرنے کی تلقین کی۔
انہوں نے ناظم مدرسہ مفتی محمد ساجد ناصری سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس اسلام کا عظیم سرمایہ ہیں۔ ان سے محبت و عقیدت ایمان کی علامت ہے۔
دعائیہ اجتماع میں حافظ رفیق احمد قریشی بانی و ناظم مدرسہ عزیز العلوم ضیا گوڑہ، مفتی عبدالرحمن قاسمی ناظم مدرسہ مدینۃ العلوم جگن گوڑہ، حافظ عبدالمنان ناظم مدرسہ دارالعلوم صدیقیہ شانتی نگر لالہ گوڑہ سکندرآباد، حافظ محمد عثمان رحمانی مدرسہ دارالعلوم صدیقیہ شانتی نگر، مولانا عبدالصمد ندوی بانی و ناظم مدرسہ معہد القرآن محمدی لائن ٹولی چوکی، مولانا محمد شاہد روڈا مستری، مولانا امداد اللہ قاسمی روڈا مستری، حافظ عبدالمتین روڈا مستری کے علاوہ کثیر تعداد میں علما و دانشوران نے پروگرام میں شرکت کی۔
مولانا سید عترت حسامی نے دعا کی۔ مولانا مفتی محمد ساجد ناصری نے شکریہ ادا کیا۔