[]
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے سابق بی آر یس حکومت پر الزام عائد کیا کہ اُس نے گزشتہ دس سالوں میں نوجوانوں کی امنگوں اور توقعات کے برخلاف کام کیا ہے۔
آج ایل بی اسٹیڈیم میں رہائشی اقامتی اسکولس کے اساتذہ کو احکامات تقرری حوالہ کرنے کے لئے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا بی آر ایس دور میں ملازمتوں پرتقررات کو نظر انداز کر دیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست میں خوشگوار تبدیلی آئی ہے کانگریس کی زیر قیادت عوامی حکومت کا قیام عمل میں آیا،جہاں بی آر ایس قیادت بیروزگار ہوگئی وہیں آپ کو روزگار حاصل ہو رہا ہے. چیف منسٹر نے کہا کانگریس حکومت وعدوں کی پابند ہے اور ہم وعدے کے مطابق 30 لاکھ بے روزگار لوگوں کو روزگار فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا حکومت نے یو پی ایس سی کے طرز پر ٹی ایس پی ایس سی کے ذریعہ جائیدادوں پر تقررات عمل میں لانے کا فیصلہ کیا ہے اورعنقریب نقائص سے پاک انداز میں گروپ 1 کا امتحان منعقد کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے مزید کہا کہ ہماری حکومت غریبوں کے لیے کام کر رہی ہے۔
چیف منسٹر ہریش راؤ کہتے ہیں کہ مجھے استعفیٰ دے دینا چاہیے مگر میں یہ کہنا چاہونگا کہ ہریش راؤ آج کے اوررنگ زیب ہیں اقتدار کے لیے اپنے ہی لوگوں پر سختی کرنے کی اور نگ زیب کی تاریخ ہے۔ چیف منسٹر نے ہریش راو سے جاننا چاہا کہ دس سال تک وزیر رہنے کے بعد ہریش راو نے ریاست کے عوام کے لئے کیا کیا؟
چیف منسٹر نے کہا بی آر یس قیادت اسمبلی میں میڈی گڈہ کے مسلہ پر بحث کرنے سے بھاگ گئی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے عوام کو کیا دھوکہ دیا۔ میرا ان سے راست طور پر سوال ہے کہ 3650 دن اقتدار میں رہنے کے بعد بے روزگار نوجوانوں کو نوکریاں کیوں نہیں دی گئیں؟ جبکہ ہماری حکومت بننے کے 70 دنوں میں 25 ہزار جائیدادوں پر تقررات عمل میں لائے گئے۔
چیف منسٹر نے سوال کیا کہ کیا آپ کو یہ سب نظر نہیں آ رہا ہے؟ انہوں نے کہا چاہے آپ خود کو پھانسی کے پھندے سے لٹکا لیں یا آپ کچھ بھی کرلیں اب عوام کو آپ سے کوئی ہمدردی نہیں ہے عوام کو معلوم ہو چکا ہے کہ بی آر ایس کے دور حکومت میں تانڈوں اور دور دراز علاقوں میں 6,450 سنگل ٹیچر اسکولس بند کردیئے گئے تھے۔
پچھلی حکومت نے غریبوں کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کے تحت اسکول بند کئے تھے۔ ہم جلد ہی میگا ڈی ایس سی کے ذریعہ اساتذہ کے تقررات کا عمل شروع کریں گے اور غریبوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے ضروری اقدامات کریں گے۔ تمام اقامتی اسکولوں کو ایک پلاٹ فام اور نظام کے تحت لایا جایا جائے گا۔
حکومت ہر اقامتی اسکول کو 20 ایکڑپر مشتمل کیمپس کی طرح قائم کریگی اس کے لئے کوڈنگل سے پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز کیا جایگا۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ تمام حلقوں میں اس کے لئے ضروری مقامات کی نشان دہی کریں۔