اسرائیل غزہ کے انسانی بحران کا ذمہ دار ہے۔ اقوام متحدہ

[]

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین ٹی وی چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان نے رفح کے باشندوں کی منتقلی کے لئے اسرائیلی حکومت کے ساتھ ہم آہنگی کے بارے میں اس رجیم کے دعوے کی تردید کی ہے۔

اسٹیفن ڈوجارک نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں  پناہ گزینوں کے لئے کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے اور اقوام متحدہ کا اسرائیل کے ساتھ فلسطینیوں کو رفح سے منتقل کرنے کے لیے کوئی رابطہ نہیں ہے اور وہ کسی بھی نقل مکانی کے خلاف ہے۔

اقوام متحدہ کے اس اہلکار نے غزہ  میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کی پٹی کو انسانی امداد کی ترسیل روک دی گئی ہے۔

دوجارک نے مزید کہا: ہم چاہتے ہیں کہ رفح کا معاملہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہینڈل ہونا چاہئے اور شہریوں کے تحفظ کی ضمانت ہونی چاہئے۔
ہم فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی پر کبھی اتفاق نہیں کریں گے اور غزہ میں فی الحال کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ کی پٹی میں انسانی صورتحال کو اب بھی بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمارے پاس دستیاب سہولیات صرف چند دنوں کے لیے کافی ہیں جب کہ ہمیں خاطر خواہ امداد نہیں ملتی۔
 آپ کرم ابو سالم کراسنگ پر اسرائیلی مظاہروں کا مشاہدہ کر رہے ہیں جس نے ہم سے امداد رسانی کی طاقت چھین لی ہے۔ 
ہمارے اور اسرائیلی حکام کے درمیان انسانی امداد کے قافلوں کو نشانہ بنانے سے روکنے کا کوئی طریقہ کار بھی طے نہیں پایا ہے۔

دوجارک نے کہا: “ہم جنوبی غزہ میں شہری بنیادی ڈھانچے کی تباہی کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور یہ ہمارے امداد رسانی کے عمل کو کافی حد تک پیچیدہ اور مشکل بنا دیتی ہے۔”

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *