[]
غزہ: عارضی جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی تجاویز حماس تک پہنچا دی گئی ہیں جبکہ حماس نے ثالثی حکام کو غزہ جنگ بندی کے لیے اپنی شرائط سے بھی آگاہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں، حماس نے جنگ بندی کے لیے قطر اور مصر کی مجوزہ تجاویز کا جواب دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق حماس کی پہلی شرط یہ ہے کہ اسرائیل 135 دن تک جنگ بندی کرے، دوسری اسرائیل تمام فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے، تیسری یہ کہ غزہ سے صیہونی فوجیوں کا مکمل اخلاء یقینی بنایا جائے اور اسرائیل ایک ایسا معاہدہ کرے جس سے جنگ کا مکمل خاتمہ ممکن ہو۔
جبکہ دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم خطے میں تنازعہ برقرار رکھنا چاہتے ہیں پریس کانفرنس کے دوران اسرائیلی وزیرِ اعظم نتین یاہو نے حماس کی جنگ بندی کی شرائط کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر مکمل قبضے کے بعد ہی حماس سے معاہدہ ہوگا۔
امریکی وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنی کوشش کر رہا ہے، حماس جنگ بندی کی فضا قائم کرے تو بات آگے بڑھ سکتی ہے، امریکہ نے فلسطینیوں کے تحفظ کے لیے اسرائیل پر دباؤ بڑھایا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق انٹونی بلنکن نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ 7 اکتوبر کو جواز بنا کر اسرائیل فلسطینیوں کو مارنے کے لائسینس کے طور پر استعمال نہیں کر سکتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ اسرائیل کی لبنان کے ساتھ کشیدگی بھی کم ہو جائے، غزہ سے فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کو مسترد کرنے کے امریکی فیصلے پر زور دیتے ہوئے انٹونی بلنکن نے واضح کیا کہ ایک ایسی فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے جو اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کو یکساں طور پر امن اور سلامتی فراہم کرے۔