[]
احمدآباد: پولیس نے نفرت انگیز تقریر کے الزام میں مولانا مفتی سلمان ازہری کو اتوار کے روز حراست میں لے لیاہے جس کےساتھ ہی ان کے چاہنے والوں میں برہمی کی لہر دوڑ گئی اور وہ پرامن احتجاج کرنے لگے۔ اس دوران مولانا مفتی سلمان ازہری نے اپنے حامیوں سے احتجاج نہ کرنے کی اپیل کی۔
مولانا مفتی سلمان ازہری نے پولیس حراست سے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ہنگامہ نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نہ میں مجرم ہوں اور نہ ہی مجھے یہاں کوئی جرم کرنے کے لیے لایا گیا ہے۔ وہ ضروری تفتیش کر رہے ہیں اور میں بھی ان کی حمایت کر رہا ہوں، اگر یہ میری قسمت ہے تو میں گرفتار ہونے کو تیار ہوں…
اسی دوران وکیل واحد شیخ نے بتایا کہ سول ڈریس میں 35-40 پولیس اہلکار صبح سے مولانا مفتی سلمان ازہری کے گھر پر موجود تھے۔ ہم نے ان سے ان کے آنے کا مقصد پوچھا، لیکن کچھ نہیں بتایا گیا۔ مولانا مفتی سلمان ازہری کے وکیل واحد شیخ کا کہنا ہے کہ ’’سول ڈریس میں 35-40 پولیس اہلکار صبح کے وقت مولانا مفتی سلمان ازہری کے گھر پر موجود تھے، ہم نے ان سے ان کے آنے کا مقصد پوچھا، لیکن کچھ نہیں بتایا گیا، مولانا مفتی سلمان ازہری سے رابطہ کرنے کے بعد انہوں نے (پولیس) کہا کہ گجرات میں 153 بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے
مولانا مفتی سلمان ازہری ان کے ساتھ تھانے آئے اور تعاون بھی کیا لیکن ابھی تک کوئی جواب نہیں آیا۔ مولانا مفتی سلمان ازہری تعاون کے لیے تیار ہیں لیکن پولیس کوئی جواب نہیں دے رہی ہے۔
https://x.com/ANI/status/1754182490250719586?t=jQWz-lknUUwG4tFCEr7_ew&s=08
#WATCH | Mumbai: Wahid Sheikh, lawyer of Maulana Mufti Salman Azhari who was arrested in a hate speech case, says, “35-40 policemen in civil dress were present at Maulana Mufti Salman Azhari’s house in the morning hours. We asked them about their purpose for coming, but nothing… pic.twitter.com/DNQIrTwmxo
— ANI (@ANI) February 4, 2024